بھارتی سپریم کورٹ نے مودی حکومت کی گھروں پر بلڈوزرچلانے کی کارروائی غیر قانونی قراردیدی
نئی دلی:
بھارتی سپریم کورٹ نے لوگوں کے گھرو ں کو بلڈوزر سے مسمار کرنے کی مودی حکومت کارروائی کو غیر قانونی قراردیتے ہوئے فوری طورپر گائیڈ لائنز تیار کرنے کی ہدایت کی ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سپریم کورٹ کے جسٹس بی آر گوائی اور جسٹس کے وی وشواناتھن پرمشتمل ایک بنچ نے مودی حکومت کی بلڈوزر کارروائی کا نشانہ بننے والے خاندانوں کی درخواستوں کی سماعت کرتے ہوئے سوال کیاکہ کسی بھی گھر کو صرف اس لئے کیسے گرایا جا سکتا ہے کہ وہ شخص کسی ملزم یا مجرم کا ہے۔ عدالت نے کہا کہ ایک غیر منقولہ جائیداد کو محض اس لیے منہدم نہیں کیا جا سکتا کہ اس کا مالک ملزم یا مجرم ہے ۔عدالت نے حکومت سے اس سلسلے میں گائیڈ لائنز تیار کرنے کی ہدایت کی ۔ عدالت نے کہاکہ گھروں پر بلڈوزر چلانے سے قبل حکومت کو پہلے متاثرہ لوگوں کو نوٹس اور اسکے جواب کیلئے مہلت دینی چاہیے اور اسکے بعد بلڈوزر چلانا چاہیے۔عدالت نے واضح کیا کہ وہ غیر قانونی تعمیرات کا دفاع نہیں کر رہی ۔سینئر ایڈوکیٹ دشینت ڈیو اور سی یو سنگھ نے درخواست گزاروں کی جانب سے جہانگیر پوری، دہلی میں انہدام کی مثالیں پیش کیں ، جہاں کرائے کی جائیدادوں پر بھی بلڈوزر چلادیاگیاہے۔