بھارت نے 26 ہزارکروڑ روپے کے سکھوئی انجن کے معاہدے سے جنوبی ایشیا میں اسلحے کی دوڑ کو ہوا د ی
نئی دہلی: بھارتی وزارت دفاع نے جنوبی ایشیا میں اسلحے کی دوڑ کو ہوا دیتے ہوئے سکھوئی30MKI طیاروں کے 240انجنوں کی تیاری کے لیے ہندوستان ایروناٹکس لمیٹڈ کے ساتھ 26 ہزارکروڑ روپے کے بڑے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق معاہدے کو بھارت کی فوجی صلاحیتوں میں ایک اہم اضافے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے لیکن اس سے علاقائی سلامتی کی کے بارے میں خدشات بھی پیدا ہوئے ہیں۔ معاہدہ ایک ایسے وقت پر کیا گیا جب بھارت کی اپنے پڑوسیوں بالخصوص پاکستان اور چین کے ساتھ کشیدگی عروج پر ہے۔ بھارتی فوج تیزی سے اپنی صلاحیتوں کو جدید خطوط پر استوارکر رہی ہے اور اس معاہدے کو اسی کوشش کے ایک حصے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ تاہم معاہدے سے خطے میں اسلحے کی دوڑ کے امکانات کے بارے میں خدشات پیداہوئے ہیںجس سے کشیدگی اور عدم استحکام بڑھ سکتا ہے۔ ہندوستان ایروناٹکس لمیٹڈریاست اڑیسہ میں اپنے کوراپٹ پلانٹ میں انجن تیار کرے گااورہرسال 30انجن فراہم کرے گا۔ تمام 240 انجنوں کی فراہمی اگلے آٹھ سالوں میں مکمل ہونے کی امید ہے۔ اس معاہدے سے بھارت کو ممکنہ طور پر فوجی صلاحیتوں کے لحاظ سے اہم برتری حاصل ہوگی لیکن اس سے علاقائی سلامتی پر ممکنہ اثرات کے بارے میں سوالات کھڑے ہوئے ہیں۔ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ یہ معاہدہ خطے میں اسلحے کی نئی دوڑ کا باعث بن سکتا ہے اوردیگر ممالک اپنی اپنی فوجی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے دبائومحسوس کریں گے۔ اس سے خطے میں کشیدگی اور عدم استحکام بڑھ سکتا ہے اور ممکنہ طور پریہ تصادم کا باعث بھی بن سکتا ہے۔