بھارت

بھارت :تبدیلی مذہب کے متنازعہ قانون کے تحت ممتاز اسلامی اسکالر اور 11دیگر کو عمر قیدکی سزا

نئی دہلی:  بھارتی ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنو کی ایک عدالت نے ممتاز اسلامی اسکالر مولانا کلیم صدیقی سمیت 12 مسلمانوں کو تبدیلی مذہب کے ایک کیس میں عمر قید کی سزا سنائی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کئی دیگربھارتی ریاستوں میں ہندوئوں کو اسلام میں داخل کرنے کے الزام پرچار دیگر افرادکو 10سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ سال 2020-21میں ریاست میں تبدیلی مذہب کے خلاف متنازعہ قانون متعارف کرائے جانے کے بعد اجتماعی طور پر تبدیلی مذہب کے حوالے سے سزا کی یہ پہلی بڑی مثال ہے۔اس کیس میں 16افراد کو مجرم ٹھہرایا گیا ہے جن میںسے12افراد کو عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔عمر قید کی سزا پانے والوں میں ممتاز اسلامی اسکالر مولانا کلیم صدیقی اور دہلی میں اسلامک دعو ت سینٹر چلانے والے مولانا عمر گوتم شامل ہیں۔ گوتم فتح پور میں ایک ہندو گھرانے میں پیدا ہوئے تھے اور بعد میں انہوں نے اسلام قبول کر لیا تھا۔ یوپی کے انسداد دہشت گردی اسکواڈنے انہیں 2021میں گرفتار کیا تھا۔ پولیس نے گوتم پر ایک ہزار لوگوں کو اسلام قبول کروانے اور ان میں سے کئی کی شادیاں مسلمانوں سے کروانے کا الزام لگایا تھا۔ مولانا کلیم صدیقی اور تین دیگر کے وکیل مفتی اسامہ ندوی نے صحافیوں کو بتایا کہ وہ اس فیصلے کو الہ آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کریں گے۔انہوںنے کہا کہ اس کیس میں ایف آئی آر اور چارج شیٹ صرف قیاس آرائیوں پر مبنی ہے۔انہوں نے کہا کہ عدالت کا حکم خامیوں سے بھرا ہوا ہے جس میں غیر قانونی تبدیلی مذہب ایکٹ کے تحت ایف آئی آر کسی متاثرہ فریق یا رشتہ دارکی طرف سے درج نہیں کی گئی تھی جو قانون کے مطابق لازمی ہے۔کچھ دیگر ملزمان کی نمائندگی کرنے والے ایڈووکیٹ ضیا جیلانی نے عدالت کے فیصلے کومسخ شدہ، غیر قانونی اور قانون کی نظر میں غیر پائیدار قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ ساری کارروائی ایک ایف آئی آر پر مبنی تھی جو ایک معذور شخص نے درج کروائی تھی۔ انہوں نے کہاکہ غیر قانونی تبدیلی مذہب ایکٹ کے تحت صرف متاثرہ شخص یااس کا رشتہ دار ہی شکایت درج کرا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ عدالت نے اس پہلو کو نظر انداز کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ استغاثہ کی طرف سے پیش کیے گئے 24گواہوں میں سے کسی نے جبری مذہب تبدیل کرنے کی گواہی نہیں دی۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button