احمدآباد میں ہندو توا دہشت گردوں کا مسلم نوجوان پر وحشیانہ تشدد
احمد آباد 25مارچ(کے ایم ایس)
بھارت میں حال ہی میں ریلیز ہونے والی متنازعہ فلم دی کشمیر فائلز کے اقلیتوں خصوصا مسلمانوں کے خلاف منفی اثرات سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں اور ریاست گجرات کے دارلحکومت احمد آباد میں ہندوتوادہشت گردوں نے ایک مسلم نوجوان کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا اوروہ متنازعہ فلم کے مناظر دکھا دکھا کر اس پر تشدد کرتے رہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق احمدآباد کے علاقے بحرام پورا کے رہائشی عدنان رنگریز کو 15ہندوتوا دہشت گردوں نے اس کا نام پوچھنے کے بعد وحشیانہ تشددکا نشانہ بنایا اور وہ بار بار متنازعہ فلم کشمیر فائلز کا نام لے رہے تھے. عدنان پر تشدد کرتے ہوئے انہوں نے کشمیر فائلز کی ویڈیو بھی دکھائی اور کہا کہ جو کشمیر فائلز میں ہوا اس کاجواب تم لوگوں کو دینا پڑے گا۔عدنان نے میڈیا کو بتایا کہ بعض راہگیروں نے اسے ہندوتوادہشت گردوں سے بچایا اورعلاج معالجے کیلئے قریبی ہسپتال لے گئے ۔ عدنان نے مزید بتایا کہ ہسپتال میں بھی اس کا ڈھائی گھنٹے تک کوئی علاج نہیں کیا گیا، مجبورا اس کے اہلخانہ نے اسے دوسرے ہسپتال لیکر گئے ۔ عدنان کے چچا اشفاق نے بتایا کہ متنازعہ فلم کشمیر فائلز دیکھنے والے ہندوتوا دہشت گرد عدنان پر تشدد میں ملوث ہیں۔ انہوں نے عدنان پر تشدد میں ملوث تمام دہشت گردوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ بھی کیا۔