بھارت :آسام میں پولیس کے ہاتھوں دومسلمان نوجوانوں کے قتل کی مذمت
نئی دہلی:بھارتی ریاست آسام میں سابق رکن پارلیمنٹ اور جمعیت علمائے ہندکے ریاستی صدرمولانا بدرالدین اجمل نے ضلع کامروپ میں پولیس کے ہاتھوں دو بے گناہ مسلمان نوجوانوں کے قتل اور بی جے پی حکومت کے ظالمانہ رویے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ایک انسانیت سوز واقعہ قرار دیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مولانا بدرالدین اجمل نے ایک بیان میں کہا کہ یہ وہ لوگ تھے جو حکومت کی طرف سے اپنے گھر توڑے جانے کے خلاف احتجاج کر رہے تھے اورپولیس نے احتجاجی مظاہرین پر گولی چلاکردو مسلم نوجوانوں کو قتل کردیا۔ انہوں نے کہاکہ ہماری ہدایت پر پارٹی کے رکن اسمبلی کی قیادت میں ایک وفد جب مقتولین کے اہل خانہ سے ملنے گیا تو پولیس نے نہ صرف انہیں وہاں جانے سے روکا بلکہ رکن اسمبلی کے ساتھ بد تمیزی بھی کی۔ انہوں نے افسوس کا اظہارکیا کہ ریاست کے وزیر اعلیٰ قصوروار پولیس والوںکے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے بے چارے غریب متاثرین کو ہی سنگین نتائج کی دھمکی دے رہے ہیں۔مولانا نے کہا کہ یہ پہلا واقعہ نہیں ہے بلکہ اس سے پہلے بھی پولیس نے نوگائوں میں احتجاج کرنے والے مسلمانوں کو اپنی گولیوں کا نشانہ بنایا تھا جس میں کئی لوگوں کی جان چلی گئی تھی۔ انہوں نے کہا ہم سڑک سے لے کر اسمبلی تک اور عدالت میں بھی ریاستی حکومت کے ظلم کے خلاف لڑائی لڑیں گے۔ واضح رہے گزشتہ روز آسام کے ضلع کامروپ میں اپنے گھروں پر بلڈوزرچلائے جانے کے خلاف احتجاج کرنے والے مسلمانوں پرپولیس کی فائرنگ سے دو نوجوان 19سالہ زبیر علی اور 22سالہ حیدر علی جاں بحق ہو گئے تھے۔