مقبوضہ جموں و کشمیر

بھارت :ایودھیاکے رام مندر میں صفائی کا کام کرنے والی خاتون کی اجتماعی عصمت دری

 

نئی دہلی16ستمبر(کے ایم ایس)بھارتی ریاست اترپردیش کے شہر ایودھیا کے رام مندر میں صفائی کا کام کرنے والی کالج کی ایک طالبہ کو اجتماعی عصمت دری کا نشانہ بنایاگیاہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارتی ذرائع ابلاغ کاکہنا ہے کہ متاثرہ طالبہ نے جس علاقے میں جرم ہونے کی نشاندہی کی ہے وہ سخت سکیورٹی والا علاقہ ہے ۔ متاثرہ طالبہ نے مقامی صحافیوں کو بتایا کہ جب وہ 26اگست کو پہلی بار پولیس کے پاس گئی تو اس کی ایف آئی آر درج نہیں کی گئی۔متاثرہ طالبہ کے مطابق وہ ایودھیا شہر کے ایک ڈگری کالج میں بی اے کے تیسرے سال کی طالبہ ہے۔اپنی شکایت میں متاثرہ نے پولیس کو بتایا ہے کہ ایودھیا ضلع کے شہادت گنج کے رہنے والے ونش چودھری نے اس سے وعدہ کیا تھا کہ وہ اسے ضلع کے کئی مقامات پر گھمانے لے جائے گا۔ وہ مجھے 16 اگست کو ایک گیسٹ ہائوس میں لے گیا اور یرغمال بنالیا۔ اس نے اپنے دو دیگر دوستوں کے ساتھ مل کر میری عصمت دری کی اور پھر اپنے تین دوست اوربلا لیے۔ طالبہ نے کہا کہ اسے گیسٹ ہائوس سے بن ویر پور کے ایک بیراج پر لے جایا گیا اوربعد میں چھوڑ ا گیا۔پولیس کے مطابق متاثرہ لڑکی نے اپنی شکایت میں کہا ہے کہ مجھے اپنے اہل خانہ اور اپنی جان کا ڈر تھا کیونکہ انہوں نے ہم سب کو جان سے مارنے کی دھمکی دی تھی ، اس لیے میں پولیس کے پاس نہیں گئی۔ لیکن 25اگست کو جب میں مندر جا رہی تھی تو ونش نے مجھے دوبارہ اغوا کر لیا۔ اس کے ساتھ ادت کمار ، سترام چودھری اور دو نامعلوم افراد تھے۔ انہوں نے کار میں میرے ساتھ زور زبردستی کی، لیکن گاڑی ڈیوائیڈر سے ٹکرا گئی اور مجھے ان کے چنگل سے فرار ہونے کا موقع مل گیا۔متاثرہ خاتون کاکہنا ہے کہ جب وہ اگلے دن26اگست کو واقعے کی شکایت کرنے پولیس اسٹیشن پہنچی تو اس کا مقدمہ درج نہیں کیا گیا۔اتر پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اور سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے ایک بیان میںمتاثرہ طالبہ کو انصاف فراہم کرنے ا ور مجرموں کے ساتھ ساتھ غیر ذمہ دار پولیس اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیاہے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button