درگاہ اجمیر پر ہندو تنظیم کا دعویٰ بدبختانہ ، مذہبی جنون انتہا کو پہنچ چکا ہے، نصیر الدین چستی
جئے پور: آل انڈیا صوفی سجادہ نشین کونسل کے صدر نشین سید نصیر الدین چشتی نے ایک ہندو تنظیم ”ہند و سینا“کی طرف سے راجستھان کی عدالت میں دائر کی جانے والی اس درخواست کی شدید مذمت کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اجمیر میں جس جگہ خواجہ معین الدین چشتیؒ کی درگاہ واقع ہے اسے بھگوان سنکٹ موچن مہادیو وراجمان کی جگہ قرار دیا جائے کیونکہ یہاں پہلے مہادیو مندر موجود تھا۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق سید نصیر الدین چشتی نے ایک بیان میں کہا کہ ہندو تنظیمیں اپنی سستی شہرت کے لیے مقدس مقامات پر انگلی اٹھا رہے ہیں جو بدبختانہ ہے۔ انہوںنے کہا کہ تاریخ پر نظر ڈالی جائے تو خواجہ صاحب کی درگاہ پر ہندو راجاﺅں اور راجپوت راجاﺅں کے دور میں بھی کبھی کوئی اعتراض نہیں ہوا یہاں تک کہ مرہٹے بھی اس درگاہ کا نہایت احترام کرتے تھے لہذا اب درگاہ کے مندر ہونے کا دعویٰ انتہائی بدبختی کی بات ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہندو سینا کا مقدمہ دائر کرنا بتاتا ہے کہ ملک میں مذہبی جنون اپنی حدوں کو چھو رہا ہے، ایسی زہریلی سوچ رکھنے والے لوگوں ، اداروں اور تنظیموں پر پابندی لگنی چاہیے۔