مقبوضہ جموں وکشمیر میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری کے باوجود نوکریاں بھارتی شہریوں کو دی گئیں
سرینگر30نومبر (کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں جنتا دل یونائیٹڈ نے کہاہے کہ مقبوضہ علاقے میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری کے باوجود جموں و کشمیربنک میں 950 سے زیادہ نوکریاں بھارتی ریاستوں ہریانہ اور پنجاب کے شہریوں کو دی گئی ہیں جو کشمیر ی عوام اور جموں کے ڈوگروں کے ساتھ سراسر ناانصافی ہے۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق جنتا دل یونائیٹڈکے جموںوکشمیر کے صدر جی ایم شاہین نے سرینگر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب سے دفعہ 370 کو منسوخ کیا گیا ہے، ان کی پارٹی جموں و کشمیر کے مقامی لوگوں کے لئے زمین اور روزگار کے حقوق کامطالبہ کرتی رہی ہے لیکن بدقسمتی سے جموں و کشمیرسے باہر کے 950 سے زیادہ لوگوں کوجموں و کشمیر بینک میں تعینات کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ تقرریاں ایسے وقت میں کی گئی ہیں جب جموں و کشمیر میں بے روزگاری کی شرح بڑھ رہی ہے اور 22 لاکھ سے زیادہ کشمیری بے روزگار ہیں۔انہوں نے کہاکہ محکمہ روڑزاینڈ بلڈنگز وادی کشمیر میں سڑکوں کی تعمیر کے لیے منظور شدہ فنڈز کوبروئے کارلانے میں ناکام رہااوراب یہ فنڈز یا تو منسوخ ہو جائیں گے یا جموں کی طرف موڑ دیے جائیں گے۔