جماعت اسلامی ہند کی توہین آمیز بیان، مسلمانوں پر بڑھتے ہوئے حملوں کی مذمت
دلی: جماعت اسلامی ہند نے آنحضور ﷺ کی شان اقدس میںہندو پجاری کے توہین آمیز بیان ،مسلمانوں اور ان کی عبادت گاہوں پر بڑھتے ہوئے حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق جماعت اسلامی ہند کے سربراہ سید سعادت اللہ حسینی نے نئی دہلی میں تنظیم کے ہیڈکوارٹر میں ماہانہ پریس میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے مساجد، درگاہوں اور تاریخی مقامات پر حملوں کے پریشان کن رجحان پر روشنی ڈالی جس میں گجرات میں پانچ سو سال پرانے قبرستان کی مسماری بھی شامل ہے۔ انہوں نے ان سب واقعات پر حکام کی خاموشی اور قانون کی صریح بے توقیری پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے ہند و پجاری کی طرف سے پیغمبر اسلام ﷺ کی شان اقدس میں توہین آمیز بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایک منصوبہ بند سازش کے مسلمانوں کے دینی جذبات کو ٹھیس پہنچائی جا رہی ہے۔ جماعت اسلامی کے سربراہ نے بی جے پی حکومت کے” ایک قوم ایک انتخاب “ کے منصوبے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے خبردار کیا کہ اس سے وفاقی ڈھانچے کو خطرہ ہے
سعادت اللہ حسینی نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت کی فوری بحالی کا بھی مطالبہ کیا۔
انہوں نے اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ کے امکانات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خطے میں جنگ عالمی امن کے لیے تباہ کن ہوگی۔ حسینی نے اقوام متحدہ اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اسرائیلی جارحیت کو روکنے اور تل ابیب کو اس کے وحشیانہ اقدامات کے لیے جوابدہ بنانے کے لیے کردار ادا کریں۔