مقبوضہ جموں و کشمیر

بھارت مقبوضہ جموں وکشمیر میں آبادکاری کے نوآبادیاتی منصوبے پر تیزی سے عمل پیرا

اسلام آباد:بھارت 1947سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں آبادکاری کے نوآبادیاتی منصوبے پر عمل پیرا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارت نے تقسیم برصغیر کے فارمولے کی صریح خلاف ورزی کرتے ہوئے 27 اکتوبر 1947 کو سری نگر کے ہوائی اڈے پر فوج اتار کر کشمیریوں کی خواہشات اور امنگوں کے برخلاف جموںوکشمیر پر قبضہ جما لیا۔
سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ نریندر مودی کی زیر قیادت بی جے پی کی بھارتی حکومت نے اگست2019میں مقبوضہ جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت غیر قانونی طور پر ختم کر کے علاقے میں آباد کاری کے نوآبادیاتی منصوبے میں تیزی لائی، اس نے مقبوضہ علاقے کے ڈومیسائل قوانین تبدیل کیے اور وہ اب تک لاکھوں بھارتی ہندوﺅںکو علاقے کے ڈومیسائل سرٹیفکیٹس دے چکی ہے۔
تجزیہ کارکہتے ہیں کہ بھارت ایک منصوبہ بند طریقے سے مقبوضہ جموںوکشمیر میں آبادکار ی کے استعماری ایجنڈے کو آگے بڑھا رہا ہے اور یہ بالکل اسی طرح کا ایجنڈہ ہے جس پر اسرائیل کی صیہونی حکومت فلسطینی علاقوںمیں عمل پیرا ہے۔
سیاسی تجزیہ کاروں نے خبردار کیا ہے کہ بھارت مقبوضہ علاقے میں جو اقدامات کر رہا ہے وہ جموںوکشمیر کے بارے میں اقوام متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامی قوانین کی مکمل خلاف ورزی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ اور عالمی برادری کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ مقبوضہ علاقے میں جاری نوآبادیاتیبھارتی منصوبے کا نوٹس لے اور کشمیریوں کو انکا ناقابل تنسیخ حق، حق خود ارادیت دلانے کیلئے ایک موثر کردار ادا کریں۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button