مقبوضہ جموں وکشمیر: مودی حکومت نے مزید دو کشمیری سرکاری ملازم برطرف کر دیے
سری نگر:نریندر مودی کی زیر قیادت بی جے پی کی ہندو تو بھارتی حکومت نے مقبوضہ جموں وکشمیر میں مزید دو سرکاری ملازمین کو نوکریوں سے برطرف کر دیا ہے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق برطرف کیے جانے والے ملازمین میں محکمہ ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن میں بطور فارماسسٹ تعینات ابو رحمان نائکا اور محکمہ سکول ایجوکیشن کے معلم ظاہر عباس شامل ہیں۔ان کی برطرفی کا جواز فراہم کرنے کیلئے ان پر عسکریت کے ساتھ روبط کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ مودی حکومت نے اگست 2019میں مقبوضہ جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد کشمیری سرکاری ملازمین کی برطرفی اور معطلی کا سلسلہ تیز کر دیا ہے ۔ اس ناروا اقدام کا مقصد کشمیریوں کومعاشی طور پر مفلوک الحال بنا نا اور برطرف کیے گئے ملازمین کی جگہ بھارتی ہندو ملازمین کو تعینات کر کے مقبوضہ علاقے میںہندو توا ایجنڈے کو آگے بڑھانا ہے۔اب تک بیسیوں کشمیری ملازمین کو نوکریوں سے نکالاجاچکاہے۔