جمعیت علمائے ہند کی سرکاری سرپرستی میں مسلمانوں کی عبادت گاہوں کیخلاف جاری شرانگیزی کی مذمت
نئی دلی:
جمعیت علما ئے ہند کے سربراہ مولانا محمود اسعد مدنی نے انتہاپسندہندوئوں کے حضرت خواجہ معین الدین چشتی اجمیری کی درگاہ پر مندر کے دعوی کے شدید مذمت کرتے ہوئے بھارت بھر میں جاری مساجد کے خلاف شرانگیزی کو فوری روکنے کا مطالبہ کیاہے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق مولانا محمود اسعد مدنی نے ایک بیان میں مندر کی جگہ پر حضرت خواجہ معین الدین چشتی اجمیری کی درگاہ کی تعمیر کے دعوے کو بھارت پر حملہ قراردیا۔ انہوں نے کہاکہ ہندوانتہاپسندوں کو مودی کی بی جے پی حکومت کی مکمل سرپرستی حاصل ہے، جس کے نتائج بھارت میں انارکی اور نفرت کی شکل میں ظاہر ہو رہے ہیں۔ اجمیر شریف کی درگاہ کے سلسلے میں ہندوانتہاپسندوں کا دعوی انتہائی مضحکہ خیز اور قابل مذمت ہے۔مولانا مدنی نے کہا کہ ہندو انتہاپسندوں کے بے بنیاد دعوے کو عدالت کی طرف سے فورا خارج کر دیا جانا چاہیے تھا۔انہوں نے کہاکہ خواجہ صاحب ایک ہزار سال سے بھارت کی پہچان ہیں اور ان کی شخصیت امن کے پیغامبر کے طور پر معروف ہے۔ انھوں نے بی جے پی کی مرکزی حکومت اور ریاستی حکومتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایسے عناصر کی سرپرستی ترک کر دیں بصورت دیگر تاریخ ان کی اس روش کوہرگز معاف نہیں کرے گی۔مولانا محمود اسعد مدنی نے ریاست اترکھنڈ کے شہر اترکاشی کی جامع مسجد کے خلاف ہندو انتہا پسندوں کی مذموم مہم اور مقامی انتظامیہ کی طرف سے فرقہ پرستوں کو پنچایت کی اجازت دینے پر کڑی تنقید کی ہے۔