بھارت :مودی حکومت ملک میں خوف و ہراس پھیلا رہی ہے : پرینکا گاندھی
نئی دہلی: بھارت میں کانگریس کی رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی نے کہاہے کہ آئین تمام شہریوں کے لئے ایک حفاظتی ڈھال ہے لیکن حکمران جماعت بی جے پی نے اس حفاظتی ڈھال کو توڑنے کی کوشش کی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق پرینکا گاندھی نے پارلیمنٹ کے ایوان زیریں لوک سبھا میں خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آئین معاشی، سماجی اور سیاسی انصاف کا وعدہ کرتا ہے اورحکمران آئین کو ختم کر رہے ہیں۔ اگر انہیں لوک سبھا میں اکثریت مل جاتی تو وہ آئین کو بدل دیتے۔انہوں نے کہاکہ مودی حکومت خوف و ہراس پھیلا رہی ہے ۔ انہوں نے کہایہ قدرت کا اصول ہے کہ جو لوگ خوف پھیلاتے ہیں وہ ڈرے ہوئے ہوتے ہیں۔ وہ بحث اور تنقید سے ڈرتے ہیں۔ ہم کئی دنوں سے بحث کا مطالبہ کر رہے ہیں لیکن ان میں ہمت نہیں ہے۔ پرانے زمانے میں بادشاہ بھی خاموشی سے بھیس بدل کر باہر نکل جاتے تھے تاکہ وہ جان سکیں کہ لوگ ان کے بارے میں کیا سوچتے ہیں۔ جبکہ موجودہ بادشاہ میں عوام کی بات سننے یا تنقید کا سامنا کرنے کی ہمت نہیں ہے۔پرینکا گاندھی نے کہا کہ ملک کو زیادہ دیر تک ڈر اورخوف کے بل بوتے پر نہیں چلایا جا سکتا، بلکہ اس کو ہمت سے ہی چلایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ جب کسی پر اتنا تشدد کیا جاتا ہے ، توایک وقت آتا ہے جب اسے لگتا ہے کہ اس کے پاس کھونے کے لیے کچھ نہیں ہے، تو ڈر غائب ہو جاتا ہے۔پرینکا گاندھی نے راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت کے پیچھے سنگھ کا نظریہ کام کر رہا ہے، جو سماجی انصاف اور مساوات کی اقدار کو کمزور کر رہا ہے۔انہوں نے کہاجہاں بھائی چارہ اور اپنا پن تھا، جہاں ہمارے آئین نے اتحاد کا حفاظتی ڈھال دیا تھا، وہاں شک اور نفرت کے بیج بوئے جا رہے ہیں۔ اتحاد کے حفاظتی ڈھال کو توڑا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم صرف علامتی طور پر آئین کی کتاب اپنی پیشانی سے لگاتے ہیں، لیکن جب سنبھل، ہاتھرس اور منی پور میں انصاف کی پکار اٹھتی ہے تو ان کی پیشانی پر شکن تک نہیں آتی۔ شاید وہ یہ نہیں سمجھ پائے ہیں کہ بھارت کا آئین سنگھ کا نظریہ نہیں ہے۔