بھارت میں دیہی روزگار گارنٹی اسکیم(منریگا)میں 935کروڑ روپے کا غبن
نئی دہلی 23 اگست (کے ایم ایس)نریندر مودی حکومت میں گزشتہ چارسال کے دوران مہاتما گاندھی قومی دیہی روزگار گارنٹی اسکیم(منریگا)میں 935کروڑ روپے کا غبن ہوا ہے۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق یہ اعدادوشمار کسی نجی ایجنسی کا نہیںبلکہ دیہی ترقی کی وزارت کے سوشل آڈٹ یونٹ کے ذریعے کیے گئے آڈٹ میں سامنے آئے ہیں۔اتنی بڑی رقم کے غبن میں سے محض ایک فیصد سے زیادہ یعنی کہ تقریبا 12.5 کروڑ روپے ہی وصول کیے جا سکے ہیں۔اکثر ہیراپھیری رشوت خوری، فرضی ادائیگی اور مہنگے داموںسامان کی خریداری کے ذریعے کی گئی ہے۔رپورٹ کے مطابق سال-18 2017سے 2020-21 کے دوران 2.65 لاکھ گرام پنچایتوں کا سوشل آڈٹ کیا گیا تھا۔منریگا کے تحت سب سے زیادہ تامل ناڈو کے 12525 گرام پنچایتوں میں245 کروڑ روپے کے غبن کا پتہ چلا ہے۔ اس میں سے محض 2.07 کروڑ روپے کی ہی وصولی ہو پائے ہیں۔اس طرح کی بے ضابطہ گی کے لیے ایک ملازم کومعطل اور دو کو بر طرف کیا گیا تھا لیکن اس کے لیے ایک بھی ایف آئی آر درج نہیں کی گئی۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق اس کے علاوہ آندھرا پردیش کے 12982گرام پنچایتوں میں239.31 کروڑ روپے کاغبن کیا گیا ہے۔ اس میں سے ابھی تک صرف 4.48 کروڑ روپے وصول کیے جا سکے ہیں۔ حالانکہ صوبے نے کافی زیادہ ملازمین کے خلاف کارروائی کی جہاں 10454 ملازمین کووارننگ دی گئی، وہیں551 ملازمین کو معطل کیا گیا اور 180 کو برطرف کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ تین ایف آئی آر بھی درج کیے گئے تھے۔سوشل آڈٹ کے ذریعے گجرات میں بھی کروڑںروپے کے غبن کا پتہ چلا ہے لیکن ابھی تک اس میں سے ایک روپے بھی وصول نہیں کیے جا سکے ہیں۔منریگا کے تحت پیسے غبن کرنے کے الزام میں ملک بھر میں کل 38 ایف آئی آر درج کیے گئے تھے جن میں سے ایک تہائی سے زیادہ ایف آئی آر صرف جھارکھنڈ میں درج کیے گئے۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق پیسے کی ہیراپھیری کے حقیقی اعدادوشمار اس سے تین چار گنا زیادہ ہونے کاامکان ہے۔ زیادہ تر گرام پنچایتوں میں سوشل آڈٹ صرف ایک بار ہی کیا گیا ہے۔دیہی ترقی کی وزارت کے سکریٹری ناگیندر ناتھ سنہا نے حال ہی میں تمام صوبوں کے چیف سکریٹریوں کو لکھے گئے خط میں پوچھا تھا کہ دیہی ترقیاتی محکموں نے صرف معمولی وصولی کیوں کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کی اہم وجہ یہ ہے کہ صوبے کے محکمے اس سمت میںخاطرخواہ توجہ نہیں دے رہے ہیں۔اس کے ساتھ ہی سنہا نے اس طرح کی ہیراپھیری کے لیے ذمہ دارافراد کے خلاف کارروائی نہ کرنے پربھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔کانگریس نے مرکزی حکومت کو اس غبن کے لیے ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ قانون کے مطابق سوشل آڈٹ کو یقینی بنایا جانا چاہیے۔یادرہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا ہونے والے بحران کے حل کے لیے مودی حکومت نے آتم نربھر بھارت یوجنا کے تحت منریگا یوجنا کے بجٹ میں 40000 کروڑ روپے کااضافہ کیا تھا۔اس طرح پہلے مختص رقم 61500 کروڑ روپے کو ملاکر مالی سال-2020-21- کے لیے منریگا یوجنا کابجٹ بڑھ کر 1.01 لاکھ کروڑ روپے ہو گیا۔ کسی مالی سال کے لیے یہ اب تک کا سب سے زیادہ منریگا بجٹ تھا۔