مقبوضہ وادی کشمیر میں سردی کی شدید لہر ، لوگوں کی روزمرہ سرگرمیاں بری طرح متاثر، آبی ذخائر منجمند
سرینگر:بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں سردی کی شدید ترین لہر نے عوامی نقل و حمل اور کاروباری سرگرمیوں کو بری طرح سے متاثر کیا ہے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق مقبوضہ وادی کشمیر میں دوران شب شدید سردی کے بعد صبح و شام کے اوقات میں گہری دھند اور ہڈیوں کو گلانے والی یخ بستہ ہواﺅں نے زندگی کو مشکل بنا دیا ہے۔ بدھ اور جمعرات کی درمیانی رات درجہ حرارت منفی 6ڈگری کیساتھ سرینگر میں رواں موسم کی سرد ترین رات رہی جبکہ شوپیاں منفی 10.2، اسلام آباد منفی 9.0ڈگری ، پلوامہ منفی 8.4جبکہ پہلگام منفی 6.8ڈگری کیساتھ سرد ترین مقامات رہے۔ رات کے وقت درجہ حرارت میں مسلسل گراﺅٹ کیوجہ سے سرینگر کی مشہور جھیل ڈل اور دیگر علاقوں میں واقع آبی ذخائر کے منجمند ہونے کا سلسلہ جاری ہے جبکہ پانی کی سپلائی لائنوں میں کہرہ لگنے سے سرینگر سمیت کئی علاقوں کو پانی کی فراہمی میں رکاوٹ پیدا ہو رہی ہے ۔
مقبوضہ علاقے کے محکمہ موسمیات نے رواں ماہ کی 25تاریخ تک سردی کی لہر برقرار رہنے کی پیش گوئی کی ہے ۔دریں اثنا انتظامیہ نے وادی کشمیر او ر جموں ڈویژن کے سرمائی زون کے ڈگری کالجوں میں 27دسمبر سے موسم سرما کی تعطیلات کا اعلان کیا ہے۔