مقبوضہ وادی کشمیر میں رواں سیزن کی پہلی برفباری، کسان خوشی سے نہال
سرینگر :بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر کے گرمائی دالحکومت سرینگر اور مقبوضہ وادی کشمیر کے دیگر میدانی علاقوں میں رواں موسم سرما کی پہلی برفباری ہوئی جس سے لوگوں میں خوشی کی لہر ڈوڈ گئی ہے ۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق وادی کے میدانی علاقوں میں جمعہ کی دوپہر برفباری شروع ہوئی ،برفباری کے بعد تاریخی مغل روڈ اور سنتھن شاہراہ کو ٹریفک کی آمد ورفت کیلئے بند کر دیا گیا۔ گزشتہ روز سہ پہر پانچ بجے تک سرینگر میں ایک انچ ، جنوبی اضلاع کولگام میں تین انچ ، پلوامہ میں دو انچ، اسلام آباد میں چار انچ ، شوپیاں میں دو انچ برف ریکارڈ کی گئی۔وادی کشمیر کے سیاسی مقامات گلمرگ، یوسمرگ ، سونہ مرگ اور پہلگام میںبھی اچھی خاصی برف ہوئی۔ وادی کے شمالی علاقوں بارہمولہ ، سوپور ، پٹن ،بانڈی پورہ وغیرہ میں بھی دو سے تین انچ برف پڑی ہے ۔
برفباری سے وادی کے کسانوں کی جان میں بھی جان آگئی ہے ۔ اعجاز احمد ایک باغ مالک نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ ”یہ برف باری نہیں بلکہ ہماری زندگی ہے ، ہمارے باغ زندہ ہوئے ہیں اور یہ ہمارے لیے باعث خوشی ہے ، موسم سرما میں برف باری نہیں ہو گی تو اسکے کئی شعبوں پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں ، کشمیر برف باری کے حوالے سے دنیا میں اپنا منفرد مقام رکھتا ہے ، برف باری سے اسکی خوبصورتی میں مزید نکھار آجاتا ہے۔“سرینگر کے رہائشی فیاض احمد نے بتایا ”بالآخر لوگوں کی دعائیں اور نمازیں رنگ لائیں اور برف باری ہوئی جس سے ہرطرف خوشی کا سماں بندھ گیا، موسم سرما میں برفباری کے بغیر کشمیر میں مزہ ہی کیا ہے۔