متفرقات

مقبوضہ جموں وکشمیر :50برس میں سب سے کم بارشیں ،پانی کی کمی نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

سری نگر:
بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں گزشتہ برس( 2024) پانچ دہائیوں میں سب سے کم بارشیں ہوئیں ۔ 2024 میں بارش کی سطح گر کر صرف 870.9 ملی میٹر رہ گئی۔ ماہرین نے تشویش کا اظہار کیا ہے کہ کم بارشوں کیوجہ سے زراعت، پن بجلی اور روزمرہ کی زندگی پر سخت منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق ماہر موسمیات فیضان عارف کا کہنا کہ 2024 جموںوکشمیر میں معمول سے کم بارش کا لگاتار پانچواں سال تھا۔ 2023 میں 1146.6 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، جس میں 7 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے ۔ 2022 میں 1040.4 جبکہ 2021 میں 892.5 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی تھی۔
کم بارشوں کے سبب چاول ، زعفران کی فصلیں اور سیب کی پیداوار بھی سخت متاثر ہوئی ہے۔ضلع پلوا مہ کے ایک کسان ظہور احمد نے کہا کہ گزشتہ سال کسانوں کے لیے ایک چیلنجنگ سال تھا،بارش کی کمی فصلوں کی پیداوار میں گراوٹ کا باعث بنی ہے۔ انہوںنے کہا کہ ہر سال صورتحال خراب ہوتی جا رہی ہے اورہم اپنے مستقبل کے بارے میں سخت فکر مند ہیں۔
دریائے جہلم جو کشمیر میں آبپاشی اور پینے کے پانی کا ایک اہم ذریعہ ہے ، کی سطح انتہائی کم ہو گئی ہے ۔ جنوبی کشمیر کے سنگم پوائنٹ پر یہ تاریخی دریا 0.75 فٹ کی پریشان کن سطح پر بہہ رہا ہے، جب کہ سری نگر کے منشی باغ میں اسکے پانی کی سطح 3.73 فٹ ہے۔ سرینگر میں دریائے جہلم کے کنارے آباد ایک شہری غلام احمد ڈار کا کہنا ہے کہ انہوں نے دریا میں پانی کی سطح اتنی کم کبھی نہیں دیکھی جتنی گزشتہ چند ہفتوں میں دیکھی ہے۔انہوں نے کہا کہ حالات کافی خراب ہیں، ہم نے پچھلے سال بھی خشک سالی کا سامنا کیا تھا، لیکن اتنا برا نہیں جتنا ہم اب دیکھ رہے ہیں۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button