بھارت :پنجاب کے کسانوں کی تادم مرگ بھوک ہڑتال شروع
چندی گڑھ: بھارتی ریاست پنجاب میں کسانوں نے نئی دہلی کے خلاف اپنے احتجاج میں شدت لائی ہے اور 111 کسانوں کے ایک گروپ نے بدھ کے روز تادم مرگ بھوک ہڑتال شروع کر دی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مزاحمت کی علامت کے طور پرکالے کپڑوں میں ملبوس کسان انصاف کے لیے اپنے مطالبات اورزیر التوا مسائل کے حل پر زور رہے ہیں جنہیں مرکز کی مودی حکومت نے نظر انداز کر دیا ہے۔ احتجاج میںپنجاب کے سکھ کسانوں کی جدوجہد کو اجاگرکیاجارہا ہے جنہیں بھارت کی زراعت میں ریڑھ کی ہڈی سمجھا جاتا ہے۔ یہ کسان جو طویل عرصے سے بھارتی حکومت کی بے حسی اور بربریت کا شکار ہیں ،اب بھوک ہڑتال پر مجبور ہیں کیونکہ ان کی پرامن اپیلوں سے حکام کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگی۔ بی جے پی حکومت ان کی حالت زار کو مسلسل نظر انداز کر رہی ہے۔احتجاج میں شدت پولیس کے مسلسل جبر اور بی جے پی کی ہندوتوا حکومت کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے آئی ہے جس کے بارے میں کسانوں کا کہنا ہے کہ وہ سکھ برادری کو نقصان پہنچانا اور پنجاب کی ثقافتی شناخت کو مٹانا چاہتی ہے۔پنجاب کے کسانوں کے مطالبات کو نظر انداز کیے جانے کے بعد ان کی جدوجہد بقاء کی جنگ میں تبدیل ہو گئی ہے۔ بھوک ہڑتال تادم مرگ مودی انتظامیہ کی طرف سے ان پر ڈھائے جانے والے مظالم کے خلاف انتہائی اقدام ہے، جس پر کسانوں کا الزام ہے کہ وہ بھارت کو جمہوریت سے آمریت میں تبدیل کر رہی ہے۔