امرتسر:انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر اقلیتی برادریوں کا کنکلیومنعقد کیاگیا
امرتسر10 دسمبر (کے ایم ایس)
انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پرآج سکھوں کی نمائندہ تنظیم دل خالصہ کے زیر اہتمام امرتسر میں اقلیتی برادریوں کا ایک کنکلیومنعقدکیاگیا جس میں بھارت اور اس کے غیر قانونی زیر تسلط جموں وکشمیرمیں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال اور اقلیتوں پر ڈھائے جانیوالے مظالم پر غور کیاگیا۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کنکلیو میں کشمیریوں،سکھوں،ناگالینڈ ،تامل اوردیگر اقلیتوں کے رہنمائوں اور وفودنے شرکت کی۔ کنکلیوکا مقصد ظلم وبربریت، پولیس کے مظالم ، بڑھتی ہوئے عدم برداشت اور بھارتی ریاست کی مرکزیت کے عمل کو چیلنج کرنا اور جدوجہد کرنے والی قوموں اور لوگوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرنا ہے۔شرکا نے ناگالینڈ میں 15 بے گناہ شہریوں کے حالیہ قتل کی مذمت کی اور اس طرح کے المناک واقعات کا ذمہ دار بھارتی حکومت کو ٹھہرایا کیونکہ یہ کالے قانون آرمڈ فورسز سپیشل پاورز ایکٹ کے تحت حاصل بھارتی فورسز کو دی گئی کھلی چھوٹ کا نتیجہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ آج کا ہندوستان ایک مطلق العنان ریاست میں تیزی سے تنزلی کی طرف بڑھ رہا ہے جہاں اظہار رائے کی آزادی، اختلاف رائے اور رازداری کے حقوق کو بری طرح پامال کیا جا رہا ہے اور لوگوں کو بڑے پیمانے پر خوف و دہشت ، ظلم وتشدد اور گرفتاریوں کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیرمیں دفعہ 370اور 35Aکی منسوخی اور اس کے بعد شہری آزادیوں پر قدغن اور جعلی مقابلے اس بات کاواضح ثبوت ہیں کہ کس طرح مطلق العنان حکومتیں شہری آزادیوں کو مسخ کرتی ہیں۔ انہوں نے بھارت کے بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی طرف سے معروف کشمیری انسانی حقوق کے علمبردار خرم پرویز کی حالیہ گرفتاری کی بھی مذمت کی۔مقررین نے کہا کہ شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف تحریک کے دوران گرفتار کئے گئے سیاسی نظربند مسلسل مختلف جیلوں میں قید ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بھارت میں مسلمان اور دلت اپنے خلا ف نفرت انگیز بیانیہ کی وجہ سے مسلسل خوف کے ماحول میں زندہ ہیں ۔ اس موقع پر سیاسی قیدیوں کی تصاویر پر مشتمل ایک بڑا بینر بھی آویزاں کیا گیا تھا جس میں غیر قانونی طورپر نظربند کشمیری حریت رہنمائوں مسرت عالم بٹ، محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ، آسیہ اندرابی، خرم پرویز اور آصف سلطان کی تصاویر یں بھی موجود تھیں۔ممتاز کشمیری دانشور پر وفیسر سید عبدالرحمان گیلانی کے بیٹے عاطف گیلانی نے اپنے خطاب میں کہا کہ اقلیتی برادریوں کو اپنے حقوق کے حصول کیلئے مل کر جدوجہد کرنی ہوگی ۔ انہوں نے کہاکہ وہ اپنے مقصد میں ضرور کامیاب ہوں گے ۔ ناگا پیپلز موومنٹ فار ہیومن رائٹس کے سکریٹری نین گولو کروم نے اس موقع پر کہا کہ بھارت کی طرف سے فوج کے ہاتھوں ناگالینڈ کے شہریوں کے قتل کو شناخت میں غلطی کا شاخسانہ قراردینے کو مسترد کرتے ہوئے کہاکہ یہ ایک جعلی کارروائی تھی جس میں بے گناہ لوگوں کو قتل کیاگیا ۔انہوں نے کہاکہ قتل کئے گئے بے گناہ افراد مقامی مزدور تھے ،جنہیں قتل کرنے کے بعد بھارتی فورسز نے ان کے ساتھ ہتھیار رکھ کر اور انہیں وردیاں اور جوتے پہننا کر عسکریت پسند قرار دینے کی کوشش کی۔