بھارت

جنگی گاڑیوں کی خریداری اور مشترکہ پیداوار کے لیے امریکہ اوربھارت کے درمیان بات چیت جاری

نئی دہلی:بھارت لڑاکا جیٹ انجنوں کے معاہدے کے ساتھ ساتھ جنگی گاڑیوں کی خریداری اور مشترکہ پیداوار کے لیے امریکہ کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے جسے رواں ہفتے وزیر اعظم نریندر مودی اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ملاقات میں حتمی شکل دی جائے گی۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارت دنیا کا سب سے زیادہ اسلحہ درآمد کرنے والا ملک ہے جومختلف ممالک سے جنگی سازو سامان خرید رہا ہے۔روایتی طور پردفاعی سازوسامان کے لئے روس پر انحصار کرنے والا بھارت امریکہ کے ساتھ اس لئے بات چیت کررہا ہے تاکہ دونوں ممالک کے درمیان منصفانہ تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کے صدر ٹرمپ کے مطالبے کو مدنظر رکھتے ہوئے مزید امریکی ساختہ دفاعی آلات خریدے جائیں۔ایک رپورٹ کے مطابق بات چیت کا محور اسٹرائیکر جنگی گاڑیوں کی ممکنہ مشترکہ پیداوار ہے جو جنرل ڈائنامکس کے ذریعے تیار کی جاتی ہیں اور امریکی فوج کے زیر استعمال ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس کے علاوہ بھارت اور امریکہ بھارت کے اندر لڑاکا جیٹ انجنوں کی مشترکہ پیداوار کے معاہدے کو حتمی شکل دے رہے ہیں۔ یہ معاہدہ جس پر 2023میں اتفاق ہواتھا ، بھارت کی دفاعی صلاحیتوں کو بڑھانے میں ایک اہم قدم ہے۔بھارت کی سرکاری فضائی اور دفاعی کمپنی بھارت ایروناٹکس لمیٹڈ کے عہدیدار جنرل الیکٹرک اور امریکی حکومت کے عہدیداروں کے نمائندوں سے ملاقات کرنے والے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ اس کا مقصد مارچ تک GE-414انجنوں کے بارے میں معاہدے کو حتمی شکل دینا ہے۔نئی دہلی نے اسٹرائیکر گاڑیوں کی خریداری کے لیے بھی ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ بات چیت شروع کی ہے جس کا مظاہرہ گزشتہ سال بھارتی فوج کودکھایا گیا تھا۔ اس منصوبے میں اینٹی ٹینک گائیڈڈ میزائل سسٹم سے لیس کئی سو اسٹرائیکرز کا حصول شامل ہے جس میں مستقبل میں ان گاڑیوں کو بھارت کے اندر ایک سرکاری ادارے کے ذریعے مشترکہ طور پر تیار کرنے کا امکان ہے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button