شورش زدہ ریاست منی پور میں صدارتی راج نافذ
امپھال: شورش زدہ بھارتی ریاست منی پور میں جاری فسادات اور وزیراعلیٰ این برین سنگھ کے استعفیٰ کے بعد حکومت نے ریاست میں صدارتی راج نافذ کر دیاہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق منی پور کے وزیر اعلی این برین سنگھ نے گزشتہ ہفتے استعفیٰ دیا تھا، جس کے بعد بھارتی صدر دروپدی مرمو نے گورنر اجے کمار بھلا کی رپورٹ پر ریاست میں صدراتی راج نافذ کرنے کا اعلان کیاہے۔منی پور میں 2023سے جاری تنازعے میں اکثریتی میتی ور اقلیتی کوکی قبائل کے درمیان جاری پر تشدد جھڑپوں میں اب تک 250سے زائد افراد ہلاک اور ہزاروں بے گھر ہو چکے ہیں ۔ ریاست میں کوکی برادری کو دی جانے والی معاشی سہولتیں اور نوکریوں میں کوٹہ میتی برادری کو بھی دینے سے متعلق عدالتی فیصلے کے بعد دونوں قبائل کے درمیان جھڑپیں شدت اختیار کر گئی ہیں ۔ دونوں قبائل کے درمیان خونی تصادم کے دوران بھارتی حکومت نے منی پور میں صدراتی راج نافذ کر کے ریاست کا کنٹرول گورنر اجے کمار بھلا کو سونپ دیا ہے۔ مودی حکومت کا کہنا ہے منی پور میں بڑھتی ہوئی فرقہ وارانہ کشیدگی کی ایک بڑی وجہ میانمار کے مہاجرین کا ریاست میں داخلہ بھی ہے۔ منی پور میں فوج اور پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے، اور بھارتی حکومت کسی بھی ممکنہ خطرے سے نمٹنے کے لیے ہنگامی اقدامات کر رہی ہے۔