مقبوضہ جموں و کشمیر

مقبوضہ جموں وکشمیر میں مزید تین کشمیری ملازمین برطرف، ایک اور کشمیری کی جائیداد ضبط

سری نگر میں 6 سوسے زائد دینی کتب ضبط ، شہید غلام محمد بھلہ کو خراج عقیدت

سرینگر:  بھارتیہ جنتاپارٹی کی بھارتی حکومت نے کشمیریوں کے خلاف اپنا کریک ڈاؤن مزید تیز کرتے ہوئے مزید تین مسلمان ملازمین کو برطرف جبکہ ایک اور کشمیر ی کی املاک ضبط کر لی ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق نئی دلی کے مسط کردہ لیفٹیننٹ گورنر کے ماتحت انتظامیہ نے مقامی پولیس کانسٹیبل فردوس احمد بٹ، معلم محمد اشرف بٹ اور محکمہ جنگلات کے ملازم نثار احمد خان کو برطرف کر دیا ہے ۔ برطرف شدہ ملازمین جھوٹے الزامات کے تحت پہلے ہی مختلف جیلوں میں بند ہیں۔انتظامیہ نے ضلع بارہمولہ کے ایک رہائشی کا مکان، پولٹری فارم اور دو کنال اراضی غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون ”یو اے پی اے” کے تحت ضبط کر لیے ہیں۔
دریں اثناء بھارتی پولیس نے سرینگر میں کتب فروشوں کے خلاف کریک ڈائون کرتے ہوئے 6 سوسے زائد دینی کتب ضبط کر لی ہیں۔ ضبط شدہ تصانیف میں جماعت اسلامی کے بانی ابوالاعلیٰ مودودی، امین احسن اصلاحی اور تحریک آزاد ی کشمیر کے معروف قائد سید علی گیلانی شہید کی تصانیف شامل ہیں۔ بھارت نے مقبوضہ علاقے میں جماعت اسلامی سمیت کئی آزادی پسند جماعتوں پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق نے ایکس پر ایک پوسٹ میں تین کشمیری ملازمین کی برطرفی کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے آمرانہ اقدام قرار دیاہے۔ انہوں نے اسلامی لٹریچر کے خلاف کریک ڈائون کی بھی مذمت کرتے ہوئے اسے مضحکہ خیز قرار دیا اورکہاکہ ایک ایسے وقت میں جب ہر قسم کی معلومات ورچوئل ذرائع سے بآسانی دستیاب ہیں، کتابیں ضبط کرنا اور سوچ پر پہرے بٹھانا بے معنی عمل ہے۔ نیشنل کانفرنس کے سینئر رہنما اور بھارتی پارلیمنٹ کے رکن روح اللہ مہدی نے بھی کتابوں کی ضبطی کو کھلا ریاستی جبر قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی اور سوال اٹھایا کہ کیا اب یہ حکومت بتائے گی کہ کشمیری کیا پڑھ اور سیکھ سکتے ہیں ۔ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی رہنما التجا مفتی نے کہا کہ اب مقبوضہ جموں وکشمیرمیں معلومات تک رسائی کے بنیادی حق کی بھی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔
ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں اور تنظیموں نے سرینگر میں منعقدہ ایک اجلاس کے دوران ممتاز حریت رہنما شہید غلام محمدبھلہ کو ان کے 50 ویں یوم شہادت پر شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے بھارتی مظالم کے خلاف ان کی غیر متزلزل جدوجہد کو سراہاہے۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ جدوجہد آزادی میں کشمیریوں کی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا۔بھارتی پولیس نے غلام محمد بھلہ کو فروری 1975میں اندرا عبداللہ معاہدے کے خلاف احتجاج کی قیادت کرنے پر گرفتار کیا اور 15فروری کو سرینگر سینٹرل جیل میں وحشیانہ تشدد کر کے بے دردی سے شہید کر دیا ۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button