عمر عبداللہ کا برطرف ملازمین کا موقف سننے کا مطالبہ
جموں:غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں نام نہادوزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے زیر قیادت قابض حکام پر زور دیا ہے کہ برطرف کیے گئے ملازمین کا موقف سنا جائے کیونکہ قانون کے تحت مجرم ثابت ہونے تک ہر کوئی بے قصور ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق عمر عبداللہ نے مزید تین سرکاری ملازمین کی برطرفی سے متعلق سوال پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اگر برطرف کیے گئے ملازمین کے خلاف کافی شواہد ہیں اور انہیں خود کو ثابت کرنے کا موقع دیا جائے لیکن وہ ایسا نہیں کرسکے تو ٹھیک ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر ان کی بات سنے بغیر فیصلہ کر لیا جائے تو قانون کہتا ہے کہ جب تک جرم ثابت نہ ہو جائے ہر کوئی بے قصور ہے۔وقف ترمیمی بل کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ یہ مسلمانوں کے خلاف ہے اور اس کے پیچھے کوئی اور وجہ نہیں ہے۔یہ بات واضح ہے کہ عمر عبداللہ مقبوضہ جموں وکشمیر کے نام نہاد وزیر اعلیٰ ہیں لیکن فیصلے آج بھی نئی دہلی میں ہوتے ہیں اوروہ بس دیکھتے ہی رہ جاتے ہیں۔