بھارت: مسلمانوں کو نشانہ بنانے کیلئے” لو جہاد ”کے نام سے ایک اور خطرناک قانون نافذ کرنے کی تیاریاں
نئی دلی:
بھارتی ریاست مہاراشٹرا میں ہندو انتہا پسندی کو مزید بڑھاوادینے کیلئے بی جے پی حکومت نے لو جہاد کے نام پر ایک نیا قانون رائج کرنے کی تیاری شروع کر دی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بی جے پی حکومت نے اس مقصد کے لیے ڈی آئی جی پولیس سنجے ورماکی قیادت میں سات رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ بھارتی حکومت کی جانب سے جاری سرکاری نوٹیفیکیشن کے مطابق کمیٹی میں خواتین و اطفال بہبود، اقلیتی امور، قانون و عدلیہ، سماجی انصاف، خصوصی امداد اور داخلہ جیسے محکموں کے اعلی افسران شامل ہیں۔یہ کمیٹی زبردستی تبدیلی مذہب اور لو جہاد سے متعلق شکایات کے حل کے لیے اقدامات تجویز کرے گی اور دیگر ریاستوں کے موجودہ قوانین کا جائزہ لے کر اپنی قانونی سفارشات مرتب کرے گی۔ ہندوانتہا پسند تنظیمیں اور بی جے پی حکومت بھارت میں مسلمانوں کو انتقامی کارروائی کا نشانہ بنانے اور انکے خلاف نفرت پرمبنی جذبات بڑھکانے کیلئے لو جہاد کا بیانیہ استعمال کرہی ہیں، جس کا مقصد بین المذاہب شادیوں کو روکناہے۔ مہاراشٹرا حکومت کے اس فیصلے پر اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے شدید تنقید کی جا رہی ہے۔