مقبوضہ جموں و کشمیر

سی پی آئی-ایم کا دفعہ370کی بحالی کا مطالبہ ، جموں وکشمیر کو تقسیم کرنے کی مذمت

جموں: غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا(مارکسسٹ) نے جموں میں منعقدہ ایک تقریب کے دوران دفعہ370کی منسوخی اور علاقے کو تقسیم کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سی پی آئی ایم پولیٹ بیورو کے رکن پرکاش کراٹ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے 5اگست 2019 کوجموںو کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کو غیر آئینی اور 1947میں جموں و کشمیر کے عوام کو دی گئی یقین دہانیوں کے ساتھ غداری قرار دیا۔انہوں نے کہاکہ مودی حکومت کا موجودہ ریاست کو ختم کرنے اور اسے مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں میںتقسیم کرنے کا یکطرفہ فیصلہ جمہوری اصولوں کے منافی ہے۔پرکاش کراٹ نے تمام سیکولر اور جمہوری قوتوں پر زور دیا کہ وہ جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت کی بحالی کے مطالبے پر متحد ہو جائیں۔ سی پی آئی-ایم کے سینئر رہنما محمد یوسف تاریگامی نے بھی دفعہ 370اور 35-Aکی منسوخی کو کشمیری عوام کے آئینی حقوق پر ایک حملہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ مہاراجہ ہری سنگھ نے 1927اور 1932میں مقامی لوگوں کی زمین اور ملازمت کے حقوق کے تحفظ کے لیے قوانین بنائے تھے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت کا ان قوانین کو منسوخ کرنے کا اقدام ایک تاریخی ناانصافی ہے۔تاریگامی نے کہا کہ ایک تاریخی ریاست کویونین ٹیریٹریز میں تقسیم کرنے کے فیصلے سے جموں و کشمیر کے لوگوں کی توہین کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کو فراہم کردہ آئینی ضمانتیں ریاست کی منفرد شناخت کے تحفظ کے لیے تھیں۔سی پی آئی-ایم کے رہنمائوں نے کشمیری عوام کے حقوق کے لیے جدوجہد جاری رکھنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا اور بھارت بھر کی ترقی پسند قوتوں پر زور دیا کہ وہ دفعہ370کی بحالی اور جموں وکشمیرکو مکمل ریاست کا درجہ دینے کا مطالبہ کریں۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button