World

نام نہاد جمہوری ملک بھارت 2024 میں انٹرنیٹ کی بندش میں سرفہرست رہا: رپورٹ

مقبوضہ جموں وکشمیر سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں سے ایک ہے

واشنگٹن: ڈیجیٹل حقوق کی تنظیم ”ایکسیس ناﺅ اور کیپ اٹ آن کولیشن“ Access Now ،Keep It On coalition کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت نے 2024 میں 84 مرتبہ انٹرنیٹ بند رکھا جو ایک جمہوری ممالک میں سب سے زیادہ ہے۔ رپورٹ میں کہا کہ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں سے ایک رہا، جہاں سال بھر میں 12 انٹرنیٹ شٹ ڈاو¿ن ریکارڈ کیے گئے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق” حوصلہ مند مجرم، خطرے سے دوچار کمیونٹیز“ کے عنوان سے رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارتی حکام اختلاف رائے کو دبانے اور معلومات کو کنٹرول کرنے کے لیے ڈیجیٹل بلیک آو¿ٹ کا استعمال جاری رکھے ہوئے ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارت مسلسل چھ سالوں سے انٹرنیٹ بند کرنے کا عالمی ریکارڈ اپنے پاس رکھے ہوئے تھا لیکن میانمار نے 2024 میں 85 مرتبہ انٹر نیٹ بند کیا اور یوں اس نے بھارت کو پیچھے چھوڑ دیا۔ تاہم بھارت 16 ریاستوں اور علاقوں میں شٹ ڈاو¿ن کے نفاذ کے ساتھ ڈیجیٹل بلیک آو¿ٹ مسلط کرنے والا سرکردہ جمہوریت ملک رہا۔
رپورٹ کے مطابق اس دوران منی پور میں21، ہریانہ میں12 جبکہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھی12مرتبہ انٹرنیٹ بند کیا گیا اور یہ سب سے زیادہ متاثرہ علاقے تھے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ انٹرنیٹ بند ہونے سے نہ صرف مواصلات میں خلل پڑتا ہے بلکہ بنیادی حقوق، معیشت اور ہنگامی خدمات تک رسائی پر بھی نہایت منفی اثر پڑتاہے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button