کشمیر کے بارے میں بھارتی بیانیہ عالمی قوانین اور اصول و ضوابط کے یکسر منافی ہے، الطاف وانی
اسلام آباد: کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز ( کے آئی آئی آر )کے چیئرمین الطاف حسین وانی نے کہا ہے کہ کشمیر کے بارے میں بھارتی بیانیہ عالمی قوانین اور اصول و ضوابط کے یکسر منافی ہے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق الطاف حسین وانی نے ایک بیان میں کہا کہ بھارت نے مقبوضہ علاقے میں بنیادی حقوق اور آزادیاں مکمل طور پر سلب کررکھی ہیں ،علاقے میں اختلاف رائے کو طاقت کے بل پر دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے ، بلا جواز گرفتاریاں، جبری گمشدگیاں ، جائیدادوں کی ضبطی ، کشمیری سرکاری ملازمین کی برطرفی روز کا معمول ہے ۔ انہوںنے کہا کہ بھارتی حکومت کشمیریوں کی جائز خواہشات اور امنگوں کو تسلیم کرنے کے لیے تیار نہیں ، اسکے بجائے وہ علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کی مذموم کوششیں کر رہی ہے۔الطاف حسین وانی نے کہا کہ بھارتی حکومت دعویٰ کر رہی ہے کہ دفعہ 370کی منسوخی کے بعد علاقے میں سیاسی ، سماجی اور اقتصادی ترقی ہوئی ہے تاہم بھارت کا یہ دعویٰ مکمل طور پر بے بنیاد اور گمراہ کن ہے ۔ انہوںنے کہا کہ بھارت مقبوضہ علاقے میں اپنی قتل وغارت اور بنیادی آزایوں پر حملوں کو چھپانے کے لیے تعمیر و ترقی کے بے بنیاد دعوے کر رہا ہے۔الطاف حسین وانی نے کہا کہ بھارت نے کشمیر میں اپنی ہزیمت اورناکامیوں سے توجہ ہٹانے کیلئے پاکستان کے خلاف الزام تراشی کا وطیرہ اپنا رکھا ہے اور اسکے سفارت کار عالمی فورموں پر بے بنیاد اور گمراہ کن بیان بازی کر رہے ہیں۔انہوںنے کہا کہ عالمی برادری کو یاد رکھنا چاہیے کہ بھارت نے کشمیریوں کا حق خود ارادیت طاقت کا بل پر سلب کررکھا ہے اور وہ انکی آواز کو دبانے کیلئے ان پر مظالم کے پہاڑ توڑ رہا ہے۔ انہوںنے کہا کہ عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ بھارتی جھوٹ اور گمراہ کن بیانیے پرہرگز کان نہ دھرے۔انہوںنے کہا کہ بھارت کو تسلیم کرنا چاہیے کہ حقیقی امن و استحکام فوجی قبضے اور جبر سے حاصل نہیں کیا جاسکتا۔ انہوںنے کہا کہ دنیا کو کشمیریوں کی منصفانہ آواز سن کر انہیں انکا پیدائشی حق، حق خودارادیت دینے کیلئے کردار ادا کرنا چاہیے۔
یاد رہے کہ بھارتی سفیر نے بدھ کے روز جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل (یو این ایچ آر سی) کے اجلاس میں پاکستان کے خلاف اپنی روایتی الزام تراشی کا سلسلہ جاری رکھتے ہو ئے کہا کہ بھارت پر جموں و کشمیر میں جمہوری آوازوں کو دبانے اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہونے کے الزامات بے بنیاد اور بدنیتی پر مبنی ہیں۔