خالصتان ریفرنڈم سے پریشان بھارت نے سکھ تحریک کو بدنام کرنے کے لیے این آئی اے کو میدان میں اتاردیا
نئی دہلی: بھارت کی طرف سے سکھ برادری کے خلاف جاری ظالمانہ کارروائیوںکے ایک حصے کے طور پر اس کی تحقیقاتی ایجنسی این آئی اے نے ستمبر 2024کے چندی گڑھ گرینیڈ حملہ کیس میں دو سکھوں اور دو عیسائیوں کو چارج شیٹ کیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق چندیگڑھ میں این آئی اے کی خصوصی عدالت میں داخل کی گئی چارج شیٹ میںچاروں ملزمان پر غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون ”یو اے پی اے” ، دھماکہ خیز مواد ایکٹ اور دیگر متعلقہ دفعات کے تحت فرد جرم عائد کی گئی ہے۔ایک سرکاری بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ملزمان ببر خالصہ انٹرنیشنل (BKI)کے رکن ہیں۔ دو ملزمان کی شناخت ہرویندر سنگھ سندھو اور امریکہ میں مقیم ہرپریت سنگھ کے طور پر ہوئی ہے۔چارج شیٹ میں نامزد دیگر دو ملزمان روہن مسیح اور وشال مسیح ہیں۔قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ چارج شیٹ کا مقصد علیحدہ سکھ وطن کے لیے جاری عالمی ریفرنڈم سے پیدا ہونے والے دبا ئوکو ہٹانا اور خالصتان کے مطالبے کو روکنے کے لیے سکھ برادری کو دہشت گرد قرار دینا ہے۔