مقبوضہ جموں وکشمیرمیں کل ہڑتال کی جائے گی
بھارت فالس فلیگ آپریشنوں کے ذریعے تحریک آزادی کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہا ہے، حریت کانفرنس
سری نگر: بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں متنازعہ وقف ترمیمی قانون اور بڑی تعداد میں غیر مقامی لوگوں کو ڈومیسائل سرٹیفکیٹ جاری کرنے کے خلاف کل بروز جمعہ مکمل ہڑتال کی جائے گی۔مودی حکومت کے مذموم منصوبوں کیخلاف کل جامع سرینگر اور درگاہ حضرت بل کی طرف مارچ بھی کیا جائے گا۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ہڑتال اور جامع مسجد ، درگاہ حضرت بل مار چ کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس نے دی ہے۔ حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ وقف ترمیمی قانون کشمیری اور بھارتی مسلمانوں کے سیاسی، مذہبی اور سماجی تشخص پر براہ راست حملہ ہے۔انہوںنے کہا کہ کشمیر ی اقوام متحدہ کی طرف سے تسلیم شدہ حق خود ارادیت کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ بھارت فالس فلیگ آپریشن جیسے اوچھے ہتھکنڈوں کے ذریعے کشمیری عوام کی منصفانہ جدوجہد کو بدنام کرنے کی کوشش رہا ہے لیکن وہ اپنے مذموم منصوبوں میں کبھی کامیاب نہیں ہو گا۔ ترجمان نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں کی دھجیاں اڑانے اور سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی پر بھارت کا محاسبہ کرے۔
انہوں نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ پہلگام میں سیاحوں پر حملے سمیت قتل عام کے تمام بہیمانہ واقعات کی تحقیقات کیلئے اپنی ایک ٹیم مقبوضہ کشمیر بھیجے۔
دریں اثنا، کل جماعتی حریت کانفرنس نے مقبوضہ جموں وکشمیر کے متلف علاقوں میں پوسٹر چسپاں کیے گئے ہیں جن کے ذریعے لوگوں سے کل جمعہ کو ہڑتال کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔ پوسٹروں میں لکھا ہے ” کشمیر ی جموںوکشمیر میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے سمیت نریندر مودی کی زیرقیاد ت ہندوتوا بھارتی حکومت کے تمام مذموم عزائم کو ناکام بنائیں۔“
پوسٹر سماجی رابطوں کی سائٹوں فیس بک، ایکس وغیرہ پر بھی اپ لوڈ کیے گئے ہیں۔