چیئرمین کشمیر کونسل ای یو کی طرف سے ترک صدرکی تنازعہ کشمیر پرثالثی کی پیشکش کاخیرمقدم
برسلز:چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضا سید نے جمہوریہ ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوگان کی طرف سے مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے ثالثی کی پیش کش کو خوش آئند قرار دیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ترک صدر ایردوگان نے وزیراعظم شہباز شریف کے ساتھ اپنی حالیہ گفتگو کے دوران بھارت اور پاکستان کے مابین مسئلہ کشمیر پر ثالث کا کردار ادا کرنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔ علی رضا سید نے ایک بیان میں صدر اردوگان کی پیشکش کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا ایسا پرامن حل تلاش کیا جاناچاہیے جو کشمیری عوام کی بھارتی تسلط سے آزادی اور دیرپا امن کی خواہشات کے مطابق ہو۔انہوں نے کہاکہ کشمیر کونسل ای یو کشمیری عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتی ہے اور ترکیہ کے اصولی موقف کی تعریف کرتی ہے۔ ہمیں امید ہے کہ مزید ممالک بھی مسئلہ کشمیر پر اسی طرح کا موقف اختیار کریںگے اور کشمیریوں کی امن و انصاف کی آرزو اور ان کے حق خودارادیت کی وکالت کریں گے تاکہ بھارت پر انسانی حقوق کی پامالیاں رکوانے اور مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کے لیے دبائو ڈالا جاسکے۔علی رضا سید نے کہا کہ عالمی برادری مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کروائے جن میں کشمیری عوام کو انکے حق خودارادیت کی ضمانت فراہم کی گئی ہے ۔ دہائیوں سے، مقبوضہ کشمیر کے عوام کو بھارتی حکام کی طرف سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور ظلم و ستم کا سامنا ہے، جن میں غیرقانونی گرفتاریاں، ماورائے عدالت قتل اور بنیادی شہری آزادیوں پر پابندیاں شامل ہیں۔ انہوں نے کہاکہ دنیا کو کشمیریوں پر بھارتی ظلم و ستم پر خاموش نہیں رہنا چاہیے۔ ہم عالمی رہنمائوں، انسانی حقوق تنظیموں اور بین الاقوامی عالمی اداروں بشمول اقوام متحدہ، یورپی یونین اور او آئی سی سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق کشمیر کے مسئلے کے پرامن حل کے لیے فعال کردار ادا کریں۔ مسئلہ کشمیر کا ایک منصفانہ اور پرامن حل بین الاقوامی ثالثی، مکالمے، انسانی حقوق کے احترام، اور حق خودارادیت کے ذریعے ممکن ہے۔