کشمیریوں کے لئے27اکتوبر دکھ اورافسوس کا دن ہے: ڈاکٹر فائی
واشنگٹن ڈی سی30اکتوبر(کے ایم ایس)ورلڈ فورم فار پیس اینڈ جسٹس کے چیئرمین ڈاکٹر غلام نبی فائی نے کہا ہے کہ کشمیری عوام 27اکتوبر کو دکھ اورافسوس ا ور سب سے بڑھ کر قبضے کے دن کے طور پر منا تے ہیں کیونکہ بھارت نے1947ء میں اسی دن کشمیری عوام کی مرضی کے بغیر اوربین الاقوامی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اپنی فوج کشمیر کی سرزمین پر اتاری تھی۔
ڈاکٹر غلام نبی فائی نے واشنگٹن ڈی سی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام اس حقیقت کو مسلسل یاد دلاتے رہتے ہیں کہ 1948میں اقوام متحدہ نے کئی قراردادیں منظور کی تھیں جن میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ کشمیری عوام کوآزادانہ اور غیر جانبدارانہ رائے شماری کے ذریعے اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق حاصل ہے۔ انہوں نے عالمی طاقتوں سے اپیل کی کہ جنوبی ایشیا میں جامع اور دیرپا امن کے لیے اور سیاسی طور پر محفوظ اور جمہوری مستقبل کے لیے کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کو تسلیم کیا جائے اور اس کا احترام کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی معاہدوں اور کشمیری عوام کی خواہشات اور امنگوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کا فوری، منصفانہ اور پائیدار حل ناگزیر ہے۔ جارج واشنگٹن یونیورسٹی میڈیکل سینٹر کے پروفیسر ڈاکٹر امتیاز خان نے کہاکہ27اکتوبر کشمیریوں کے لئے سیاہ ترین دنوں میں سے ایک ہے کیونکہ اس دن بھارتی فوج کشمیر میں داخل ہوئی اور اس پر زبردستی قبضہ کر لیا۔ انہوں نے کہا کہ بھاتی حکومت نے بار بار اقوام متحدہ کی قراردادوں کی دھجیاں اڑائی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فورسز گزشتہ 35سال سے کشمیر کے امن پسند عوام پر مظالم ڈھارہی ہیں جس کے نتیجے میں ایک لاکھ سے زائد کشمیری شہید ہو چکے ہیں۔ انہوں نے افسوس کا اظہارکیاکہ ہزاروں خواتین کی اجتماعی عصمت دری کی گئی ہے جبکہ علاقے میںاجتماعی قبریں بھی دریافت ہوئی ہیں۔ ڈاکٹر خان نے کہا کہ خطے پر جوہری جنگ کے بادل منڈلا رہے ہیں اور عالمی اداروں کی خاموشی کے تباہ کن نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی طاقتوں کو بغیر کسی تاخیر کے بھارت پر دبا ئوڈالنا چاہیے کہ وہ تینوں فریقوںکے درمیان مذاکرات کی راہ ہموار کرے تاکہ اقوام متحدہ کے وعدے کے مطابق کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت دیا جاسکے۔