ایران کیخلاف اسرائیلی جارحیت پر مقبوضہ جموں وکشمیر میں غم وغصے کی لہر
سری نگر:بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں سیاسی اور مذہبی رہنماوں نے ایران کے خلاف اسرائیل کی ننگی جارحیت کی شدیدمذمت کی ہے ۔ انہوں نے اسرائیلی جارحیت کو بلاجواز، اشتعال انگیز اور عالمی امن کے لیے سنگین خطرہ قرار دیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق نے اسرائیلی کارروائی کی مذمت کی اور اسے ایک بدمعاش ریاست اور عالمی امن کے لیے بہت بڑا خطرہ قرار دیا۔ انہوں نے حملوں میں خواتین اور بچوں سمیت ایرانی شہریوں کی ہلاکت پر انتہائی رنج وغم کا اظہار کیا۔میر واعظ نے گزشتہ روز سرینگر کی تاریخی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کے دوران کہا کہ صہیونی ریاست بیگناہ فلسطینیوں کی نسل کشی جاری رکھے ہوئے ہے اور اب اس نے پورے مشرق وسطی کے امن کو خطرے سے دوچار کر دیا ہے۔ انہوںنے اقوام متحدہ اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اسرائیل کو غزہ میں نسل کشی اور دیگر ملکوں کو نشانہ بنانے سے روکے۔
مقبوضہ جموںوکشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے مکمل طور پر بلاجواز قرار دیا ۔انہوںنے کہا کہ اس حملے کے سنگین عالمی اثرات ہونگے۔ انہوں نے بھارتی وزارت خارجہ پر زور دیا کہ وہ ایران میں موجود کشمیری طلباءکی حفاظت کو یقینی بنائے ۔
نیشنل کانفرنس کے رہنما او بھارتی پارلیمنٹ کے رکن آغا سید روح اللہ مہدی نے ”ایکس “ پر لکھا کہ اسرائیل نے فلسطین، یمن، شام، لبنان اور ایران کو بمباری کا نشانہ بنایا ہے، صیہونی حکومت اپنا دفاع نہیں کر رہی بلکہ ایک استعماری ٹھگ کا کردار ادا کر رہی ہے۔
پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا کہ اسرائیل نے ایران کو نشانہ بنا کر بے شرمی اور ڈھٹائی کی انتہا کر دی ہے ۔ انہوںنے ایکس پر لکھا کہ اسرائیل بے لگام ہو چکا ہے، اسکی جارحیت پر مغرب کی خاموشی افسوسناک ہے “ ۔