اقوام متحدہ کشمیریوں کو حق خودارادیت دلانے کا پابند ہے
سرینگریکم ستمبر (کے ایم ایس)غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیرمیں سیاسی تجزیہ کاروں، ماہرین اور حریت رہنماو¿ں نے کہا ہے کہ تنازعہ کشمیر اقوام متحدہ کے لئے ایک ٹیسٹ کیس ہے کہ وہ کشمیریوں کے حق خودارادیت کو یقینی بنائے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے سرینگر میں اپنے انٹرویو زمیں کہا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کو اپنے76 ویںاجلاس میں جو رواں ماہ کی 14تاریخ سے شروع ہورہا ہے ، مظلوم کشمیریوں کو درپیش مسائل کے حل کے لئے اقدامات کرنے چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر اقوام متحدہ کے ایجنڈا پر سب سے پرانے تنازعات میں سے ایک ہے اور عالمی ادارے کی ساکھ داﺅ پر لگ جائے گی اگر وہ کشمیر کے حوالے سے اپنی قراردادوںپر عملدرآمد کرانے میں ناکام رہا۔کشمےر کے حوالے سے بھارت کے غیر قانونی اقدامات سے اقوام متحدہ کی ساکھ تباہ ہورہی ہے۔بھارت کشمیرکے بارے میں اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد سے مسلسل بھاگ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کشمیریوں کو ان کا ناقابل تنسیخ حق، حق خودارادیت دلانے کا عمل شروع کرنے کا پابند ہے۔تجزیہ کاروں اور ماہرین نے کہا کہ مودی کی قیادت میں بھارت کشمیرکے سلسلے میں بین الاقوامی قوانین اورمعاہدوں کی توہین کررہا ہے اور مودی حکومت مقبوضہ جموںوکشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کررہی ہے جو اقوام متحدہ کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
غلام محمد خان سوپوری، عبدالصمد انقلابی، بلال صدیقی، تحریک وحدت اسلامی اور جموں و کشمیر انصاف پارٹی سمیت حریت رہنماﺅں اورتنظیموںنے اپنے بیانات میں کہا کہ مقبوضہ علاقے میںبھارتی مظالم سے علاقائی امن واستحکام کو سنگین خطرہ لاحق ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کشمیریوں پر بدترین مظالم کے باوجود ان کی جدوجہد آزادی دبانے میں ناکام رہی۔ حریت رہنماو¿ں اور تنظیموں نے کہا کہ اقوام متحدہ کو مداخلت کرکے بھارت کو مقبوضہ جموںوکشمیرمیں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے سے روکنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو حق خودارادیت کے حصول میں کشمیریوں کی مددکرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کو کشمیریوں کو بھارتی مظالم سے بچانے کے لئے فوری طور پر اقدامات کرنے چاہیے اوربھارت پر دباﺅڈالنا چاہیے کہ وہ تنازعہ کشمیر کوحل کرنے کے لئے اقوام متحدہ کی قراردادوں پرعملدرآمد کے لئے سازگار ماحول پیدا کرے۔