بھارت میں نمازجمعہ کے بعد اب کرسمس کی تقریب انتہاپسندوں کے نشانے پر
ہندو انتہاپسندوں نے مسیحیوں کوجے شری رام کے نعرے لگانے پر مجبورکیا
نئی دہلی 26 دسمبر (کے ایم ایس)بھارتی ریاست ہریانہ کے ضلع گروگرام میں کھلے میدان میں نماز جمعہ اداکرنے سے روکنے کے بعد اب کرسمس کی دعائیہ تقریب کو روکنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق ہندو انتہاپسندتنظیموں کے کاکنوں نے کرسمس کے موقع پرمنعقدہ ایک دعائیہ تقریب میںگھس کر اس میں خلل ڈالنے کی کوشش کی۔ اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا میں وائرل ہوگئی ہے۔ پولیس نے کہا کہ انہیں ابھی اس بارے میں کوئی شکایت نہیں ملی ہے۔ ساو¿ تھ ایشین وائر کے مطابق جمعہ کی شام کوپٹوڈی کے نرہیڑا روڈ پر واقع ایک نجی اسکول میں کرسمس کی تقریب ہورہی تھی جس میں بڑی تعداد میں مردوخواتین اور بچے شریک تھے۔ عیسائی مذہب کے پروگرام میں بڑی تعداد میں لوگوں کے پہنچنے کی اطلاع ملتے ہی ہندو تنظیموں سے وابستہ کارکنان اسکول میں گھس گئے اور تقریب کوروکنے کی کوشش کی ۔ہندو انتہاپسندوں نے اسٹیج پر موجود لوگوں کو نیچے اتار ا اور جے شری رام کے نعرے لگانے پر مجبورکیاجس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے۔ واضح رہے کہ نجی اسکول کے اردگرد رہنے والے عیسائی مذہب کے پیروکاروںنے کرسمس منانے کے لیے انتظامیہ سے اجازت حاصل کررکھی تھی۔