مودی کے زیر قیادت بھارت میں مسیحی برادری کے خلاف حملوں میں اضافہ
اسلام آباد29 دسمبر (کے ایم ایس)
بھارت میں رونما ہونے الی تبدیلیوں پر گہری نظر رکھنے والے سیاسی ماہرین اور اداروں نے کہا ہے کہ بھارت میں مسیحی برادری پر بڑھتے ہوئے حملے مودی کی زیر قیادت بھارت کی پالیسی میں ایک بڑی تبدیلی کا حصہ ہے جس سے ملک میں اقلیتوں کو اپنی بقا کا شدید خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ ہندو انتہا پسند دیہاتوں میں گھس کر اورگرجا گھروں پر دھاوا بول کر مسیحیوںکو نشانہ بنانے کے علاوہ عیسائی لٹریچر کو نذر آتش کر رہے ہیں۔ ہندو انتہاپسندوںکی طرف سے بھارت بھر میں کرسچن سکولوں اور گرجاگھروں میں موجود عبادت گزاروں پر حملے بھی کئے جا رہے ہیں۔انٹرنیشنل کرسچن کنسرن کے ایڈووکیسی ڈائریکٹر میٹیاس پرٹولا نے کہا کہ بھارت میں عیسائیوں وحشیانہ ظلم و تشدد اور امتیازی سلوک کے علاوہ دیوار سے لگایا جارہا ہے ۔یونائیٹڈ کرسچن فورم کی فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ میں دعوی ٰکیا گیا ہے کہ کرناٹکہ میںحکومتی رویہ کے باعث عیسائیوں کے خلاف حملوں کے سب سے زیادہ واقعات پیش آئے ہیں۔کرناٹکہ کا شمار بھارت ان ریاستوں میں تیسرے نمبر پرہوتا ہے جہاں مسیحی برادری اور ان کی عبادت گاہوں پر سب سے زیادہ حملے ہوتے ہیں۔ حال ہی میںآر ایس ایس کے غنڈوں نے بھارت میں ایک 150سال قدیم چرچ میں مبینہ طور توڑ پھوڑ کی تھی۔ ہندو انتہا پسندوں نے سوسائی پالیا علاقے میں سینٹ جوزف چرچ میں سینٹ انتھونی کے مجسمے کی بھی توڑ پھوڑ کی۔