بھارتی وزیر دفاع میں کوروناوائرس کی تصدیق بھارتی فوجیوں میں اس کے اثرات کو ظاہر کرتی ہے: چینی ماہر
بیجنگ 11 جنوری (کے ایم ایس) چینی ماہرQian Feng کا کہنا ہے کہ بھارتی وزیر دفاع جیسے اعلیٰ سطح کے عہدیدار میں کورونا وائرس کی تشخیص سے ظاہر ہوتا ہے کہ وبا کی نئی لہر نے بھارتی عوام کے ساتھ ساتھ فوجیوں کو بھی بہت زیادہ متاثر کیاہے۔ .
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق Tsinghua یونیورسٹی میں نیشنل سٹریٹیجی انسٹی ٹیوٹ میں شعبہ تحقیق کے ڈائریکٹر کیان فینگ نے گلوبل ٹائمز کو بتایا کہ اس سے چین کے ساتھ سرحدی تعطل سے متاثرہ بھارتی فوجیوں کے نفسیاتی دباو¿ میں اضافہ ہو گااور وائرس کے پھیلاو¿ سے بچنے کے لیے فوجیوں کی تبدیلی کم ہوگی۔بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے ۔انہوں نے چین اور بھارت کے درمیان 14 ویں دور کے فوجی مذاکرات سے دودن قبل ایک ٹویٹ میں کہاکہ ”مجھے آج معمولی علامات کے ساتھ کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔ میں گھر میں قرنطینہ میں ہوں۔ میں ہر اس شخص سے درخواست کرتا ہوں جو حال ہی میں میرے رابطے میں آیا ہے کہ وہ خود کو الگ تھلگ کرے اور ٹیسٹ کروائے“۔ اطلاعات کے مطابق بھارت کے اعلیٰ حکومتی ذرائع نے بتایاکہ مکمل ہتھیاروں سے لیس 60ہزار سے زائد بھارتی فوجی مشرقی لداخ کے سرد ترین پہاڑوں پر دوسرا موسم سرما گزار رہے ہیں۔ ذرائع نے بتایاکہ زمینی صورتحال غیر یقینی ہے اور کچھ بھی ہو سکتا ہے۔کیان فینگ نے کہاکہ حفاظتی تدابیر کے باوجود بھارتی فوج میں کورونا وائرس کی شرح نمایاں رہے گی کیونکہ ہرسطح کے فوجی افسران الگ تھلگ نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا تاہم راج ناتھ سنگھ کے وائرس سے متاثر ہونے سے دونوں فریقوں کے درمیان آنے والے کور کمانڈرز مذاکرات پر زیادہ اثر نہیں پڑے گا کیونکہ چین مو¿ثر حفاظتی تدابیرکرے گا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی وزارت صحت نے کہا کہ ملک بھر میں اومیکرون کی مختلف اقسام اور ڈیلٹا ویرینٹ کے مسلسل پھیلاو¿ کی وجہ سے کورونا کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے۔بھارتی خبر رساں ادارے اے این آئی نے ایک رپورٹ میں کہا کہ منگل سے ہفتے تک ہونے والے پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس سے قبل پارلیمنٹ کے 1,409 ملازمین میں سے 402 میں کورونا کا ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے متعدد ملازمین کو کام کے دوران اپنے متاثرہ ساتھیوں کے ساتھ رابطے میں آنے کے بعد قرنطینہ کیاگیاہے۔