نو جوانوں کے ساتھ مذاق: بھرتی کے پہلے عمل کو ادھورا چھوڑ کرنئی بھرتیوں کا نوٹیفکیشن جاری
جموں 16 جنوری (کے ایم ایس)غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں اپنی فریب کارانہ پالیسیوں کے ذریعے بڑی تعداد میں مقامی نوجوانوں کی روزی روٹی چھیننے کے بعدقابض حکام نے سرحدی علاقوں کے ہزاروں نوجوانوں کے ساتھ دھوکہ کیا ہے جنہوں نے سرحدی بٹالینز میں کانسٹیبل کے عہدوں کے لیے درخواستیں دی تھیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق دو بارڈر بٹالینز میں بھرتی کا عمل سال 2019 میں شروع کیا گیا تھا اور سرحدی علاقوں کے لڑکوں اور لڑکیوں کی بڑی تعداد نے کانسٹیبل کی آسامیوں کے لیے درخواستیں دی تھیں۔بھرتی کا عمل مارچ 2020 میں کورونا وبا کے پھیلاﺅکے بعد معطل کردیا گیا تھا۔اس وقت بتایا گیا کہ بارڈر بٹالینز کے لیے 2000 نوجوان بھرتی کیے جائیں گے۔جموں صوبے میں دسمبر 2020 میں جسمانی ٹیسٹ دوبارہ شروع کیے گئے اور جولائی 2021 میں وادی کشمیر میں بھی یہی عمل شروع کیا گیا ۔ستم ظریفی یہ ہے کہ بھرتی کے پورے عمل کا مذاق اڑاتے ہوئے قابض انتظامیہ نے 11 جنوری 2022 کو نئی بھرتی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔ امیدواروں نے جنہوں نے بھرتی کے پہلے نوٹس پردرخواستیں دی تھیں ، بھرتی کے تازہ نوٹس کے خلاف جموں میں مظاہرہ کیا۔امیدواروں نے مطالبہ کیا کہ نئے نوٹس جاری کرنے سے پہلے گزشتہ نوٹس کا عمل مکمل کیا جائے۔ انہوں نے اس اقدام کو ناانصافی اور امتیازی سلوک قرار دیا۔