بھارتی حزب اختلاف کی جماعتوں نے کشمیری سیاسی نظربندوں کی رہائی کا مطالبہ کر دیا
نئی دلی 21اگست ( کے ایم ایس )
حزب اختلاف کی بھارتی جماعتوں کے رہنماﺅں نے 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو شکست دینے کے حتمی مقصدکے کے علاوہ بھارت کے غیر قانونی زیرقبضہ جموں وکشمیر کو ریاست کے درجے کی بحالی اور کشمیری سیاسی نظر بندوں کی رہائی کیلئے ایک پلیٹ فارم پر مل کر کا م کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق حزب اختلاف کی جماعتوں نے ایک مشترکہ بیان میں جموں و کشمیر میں آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے انعقاد کا مطالبہ بھی کیاتاہم انہوں نے 370، 35اے کی منسوخی سمیت مقبوضہ علاقے کی خصوصی حیثیت کے خاتمے سے متعلق کوئی بات نہیں کی ۔سونیا گاندھی کی طرف سے بلائے گئے اپوزیشن جماعتوں کے آن لائن اجلاس میں نیشنل کانفرنس اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی نے بھی شرکت کی جن کی نمائندگی بالترتیب فاروق عبداللہ اور محبوبہ مفتی نے کی۔سونیا گاندھی نے اپوزیشن رہنماﺅں پر زور دیا کہ وہ قوم کے مفاد میں بی جے پی کا مقابلہ کریں اور 2024 کے لوک سبھا انتخابات جیتنے کے حتمی ہدف کو پانے کیلئے منظم منصوبہ بندی شروع کریں ۔اپوزیشن رہنماو ں نے بھارتی عوام پر زور دیا کہ وہ اپنے سیکولر اورجمہوری اقدار کا پوری طاقت سے دفاع کریں اوربہتر کل کے لیے ملک کو بچائیں۔ انہوں نے 20 سے 30 ستمبر تک پورے ملک دھرنوں ، احتجاجی مظاہرے اور ہڑتالوں کا بھی عندیہ دیا۔