سرینگر جموں شاہراہ بھارتی کمپنیوں کے لیے سونے کی کان بن چکی ہے
جموں 24 جنوری (کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میںسرینگر جموں شاہراہ ان بھارتی کمپنیوں کے لیے سونے کی کان بن چکی ہے جنہیں شاہراہ کی مرمت یا چوڑا کرنے کا کام سونپا گیا ہے۔
بھارتی کمپنیاں اس کام کو سست رفتاری سے انجام دے رہی ہیں گویا ان کا مقامی کشمیری عوام کی مشکلات سے کوئی لینا دینا نہیں ہے اور نہ ہی وہ اپنے کام کے لئے کسی سے جوابدہ ہیں۔ سڑک کو چوڑا کرنے کی پہلے ہی بہت سی ڈیڈ لائنیں ختم ہو چکی ہیں اور حکام وقتاً فوقتاً اس پر نظر ثانی کرتے رہتے ہیں۔ اگرچہ انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ خراب موسم میں بھی شاہراہ پر ٹریفک بحال ہوتی ہے تاہم زمینی صورتحال اس کے بالکل برعکس ہے۔ کسی بھی مقام پر بارش ہوتے ہی شاہراہ بند ہو جاتی ہے۔ ہائی وے کی بندش سے مسافروں کے ساتھ ساتھ ٹرانسپورٹرز کو بھی شدید پریشانی کا سامناکرنا پڑتا ہے۔شاہراہ پرپھنسے ہوئے لوگ کہتے ہیں کہ انہیں اشیائے خوردونوش اور دیگر چیزیں مہنگے داموں ملتی ہیں اورانتظامیہ منافع خوروں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرتی۔ ان کا کہناہے کہ شاہراہ پر پھنسے ہوئے لوگوں کے مسائل بڑھ جاتے ہیں اورجوابدہی کا کوئی نظام نہیں ہے۔