بھارت کو کشمیراورپنجاب سے فوجی انخلاءپر مجبورکیاجائے: کشمیری و سکھ تارکین وطن
لندن 26 جنوری (کے ایم ایس) برطانیہ میں کشمیری اور سکھ تنظیموں نے ایک بار پھر بھارت کے یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طورپر مناتے ہوئے احتجاجی مظاہرے کئے ۔ اس موقع پرکشمیریوں اورسکھوں نے کہاکہ بھارت میں موجودہ آئین آج ہی نافذالعمل کیاگیا تھا اورکشمیریوں اورپنجابیوں کے پیدائشی حق خود ارادیت پر ڈاکہ زنی کو جواز بخشنے کی کوشش کی گئی تھی۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق احتجاج کرنے والے کشمیریوں اورسکھوں نے عالمی برادری پر زوردیاکہ وہ بھارت کو کشمیر اور پنجاب سے فوجی انخلاءپر مجبورکرے۔ ورلڈ سکھ پارلیمنٹ کے کوآرڈینیٹر رنجیت سنگھ سرائی نے ایک بیان میں کہا کہ دنیا بھر کے ساتھ ساتھ بھارت کے زیر قبضہ علاقوں میں بھی احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔انہوں نے کہاکہ سکھوں اور کشمیریوں نے ثابت کیا ہے کہ ان کا جذبہ آزادی ناقابل تسخیر ہے۔انہوں نے کہاکہ اب وقت آگیا ہے کہ عالمی برادری غاصب بھارت کو پہچانے اور اس کو روکے تاکہ جمہوریت اورحق خود ارادیت کے ذرےعے امن، خوشحالی اور انصاف فراہم کیا جاسکے کیونکہ بھارتی سامراجیت کے نتیجے میں صرف نسل کشی، معاشی تباہی اور ایسے حالات پیدا ہوئے جو خطے میں امن و استحکام کو خطرے میں ڈالتے ہیں۔رنجیت سنگھ سرائی نے کہاکہ کسی بھی غیر جانبدار مبصر کے نزدیک ایک ایسے وقت میں جب انتہا پسندہندوایک دہشت گرد ریاست کی تشکیل کررہے ہیں ،مزیدتنازعات اور بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا خطرہ موجود ہے۔انہوں نے کہاکہ حق خودارادیت پر عمل درآمد ہی پنجاب اور کشمیر میں تنازعات کے پرامن حل کا واحد راستہ ہے۔ انہوں نے دنیا پر زور دیا کہ وہ فوری طور پربھارت کا محاسبہ کرے اور اسے بین الاقوامی قانون کے تحت اپنی ذمہ داریاںپوری کرنے پر مجبورکرے۔ سکھ اور کشمیری تنظیموں نے کہاکہ اگر زندگی کو بین الاقوامی نظام اور قوانین کے مطابق چلانا ہے تو نسل کشی میں ملوث افراد کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دینا چاہیے۔