بھارت

جیل میں نظر بند مسلمان اسکالر عتیق الرحمان کی حالت خراب

نئی دہلی 07 مارچ (کے ایم ایس) بھارتی جیل میں نظر بند مسلمان کارکن اور طالب علم رہنما عتیق الرحمان کو طبیعت خراب ہونے کے بعد نئی دہلی کے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں داخل کرایا گیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق میرٹھ کی چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی کے مسلمان اسکالر کو اکتوبر 2020 میں اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ اونچی ذات کے ہندوو¿ں کے ہاتھوں اجتماعی زیادتی اور قتل کا نشانہ بننے والی دلت لڑکی کے اہل خانہ سے ملنے کے لئے ہاتھرس جارہے تھے۔اہلخانہ اور طلباءتنظیم ”کیمپس فرنٹ آف انڈیا“ جس سے وہ وابستہ ہیں، نے بتایاکہ عتیق الرحمٰن کی صحت بگڑ گئی تھی۔ان کے بھائی متین نے صحافیوں کو بتایاکہ عتیق الرحمان کے جسم کے ایک حصے میں تھرتھراہٹ ہورہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم ایمرجنسی وارڈ میں ہیں اور ڈاکٹروں نے سی ٹی اسکین کا مشورہ دیا ہے۔متین نے کہا کہ انہیں اتوار کو جیل حکام کی طرف سے ایک کال موصول ہوئی جس میں بتایا گیا کہ عتیق الرحمان کی طبیعت خراب ہے اور انہیں ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ان کے دوست محمد نے کہا کہ عتیق الرحمٰن دل سے متعلق ایک شدید دائمی بیماری میں مبتلا ہے جسے Aortic Regurgitation کہا جاتا ہے اور جیل میں قیام کے دوران ان کی حالت مزید خراب ہو گئی ہے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button