مالدیپ ایک چھوٹا ملک ہے لیکن کسی کے پاس ہم پر دھونس جمانے کا لائسنس نہیں : صدر مالدیپ
مالے: مالدیپ کے صدر محمد معیزو نے کہا ہے کہ مالدیپ ایک چھوٹا ملک ہے لیکن کسی کے پاس ہم پر دھونس جمانے کا لائسنس نہیں ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مالدیپ کے صدر نے یہ بات چین کے 5روزہ دورے کے اختتام پر ویلانا انٹرنیشنل ایئرپورٹ پرصحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے کہی ۔ بھارت اور مالدیپ کے درمیان حال ہی میں وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف مالدیپ کے تین وزراء کے توہین آمیزبیانات پر ایک نیاتنازعہ کھڑا ہوا ہے۔ مالدیپ کے صدر نے کہا کہ سمندر کسی مخصوص ملک سے تعلق نہیں رکھتا اور مالدیپ کے پاس سمندر کا سب سے بڑا حصہ ہے۔اگرچہ سمندر میں ہمارے چھوٹے چھوٹے جزیرے ہیں لیکن ہمارے پاس 9لاکھ مربع کلومیٹر کا ایک وسیع خصوصی اقتصادی زون ہے۔ مالدیپ ان ممالک میں سے ایک ہے جس کے پاس سمندر کا سب سے بڑا حصہ ہے۔ یہ سمندر کسی مخصوص ملک سے تعلق نہیں رکھتا۔ یہ سمندر ان تمام ممالک کا ہے۔جب محمد معیزو سے پوچھاگیاکہ مالدیپ بھارت کے بیک یارڈ میں واقع ہے۔ صدر نے کہا کہ مالدیپ کسی کے بیک یارڈ میں نہیںبلکہ ایک آزاداور خودمختار ریاست ہے۔اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہ مالدیپ اور چین کے تعلقات”عدم مداخلت”کے اصولوں پر مبنی ہیں، محمد معیزو نے مالدیپ کی سابقہ حکومت پر طنزکرتے ہوئے کہا کہ سابقہ انتظامیہ ایک کرسی سے اٹھنے اوردوسری پر بیٹھنے سے پہلے بیرونی ملک سے اجازت لیتی تھی۔