بھارت

امریکی قانون ساز بھارت میں مسلمان خواتین کے ساتھ ظلم و ستم کے خلاف آواز اٹھائیں ، کانگریس کی بریفنگ

واشنگٹن، ڈی سی، 12 مارچ (کے ایم ایس)امریکی کانگریس کی ایک بریفنگ میں اراکین کانگریس پر زور دیا گیا کہ وہ ہندو انتہا پسندوں کی طرف سے بھارتی مسلمان خواتین کو مذہبی لباس ترک کرنے پر مجبور کیے جانے کے خلاف اپنی آواز اٹھائیں۔
نسلی انصاف شہری حقوق کی کارکن لنڈ ا سارسور Linda Sarsour نے بریفک کے دوران کہا کہ خواتین کو یہ اختیار دیا جانا چاہیے کہ وہ کیا پہننا چاہتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارت بھر میں مسلمانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اور وزیر اعظم نریندر مودی کی پالیسیاں تقسیم کرنے والی اور انتہائی خطرناک ہیںاور وہ بھارت بھر میں اقلیتوں کو نشانہ نانے کی اجازت دے رہے ہیں۔ بھارت میں رائے عامہ کے ایک میڈیا پلیٹ فارم جن کی  بانی پارٹنرAkriti Bhatia کہا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس اختلاف رائے سے نفرت کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندو قوم پرست تحریک نے نہ صرف مسلم اور عیسائی خواتین بلکہ ہندو خواتین کو بھی نشانہ بنایا۔
انڈیانا میں مقیم بھارتی نژاد دلت خاتونDr. Evangeline Anderson-Rajkumarنے کہا کہ وہ لوگ جنہیں آپ آئین کے محافظوں کے طور پر دیکھتے ہیں تشدد کے حامی بن جاتے ہیں۔اونچی ذات کے ہندو انتہا پسندوں کی طرف سے دلت برادریوں پر ہونے والے ظلم پر بات کرتے ہوئے ایک بھارتی وکیل اور دلت کارکنBindu Amminiنے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ ذات پات کے مظلوم گروہوںخاص طور پر خواتین کے لیے ایک بہتر سپورٹ سسٹم تشکیل دے۔انہوں نے کہادلتوں، آدیواسیوں اور دیگر پسماندہ خواتین کو دو طرح کے امتیازات کا سامنا ہے، ایک جنس کی بنیاد پر اور دوسرا ان کے مذہب یا ذات کی بنیاد پر۔ انہوں نے کہا پسماندہ طبقات کے خلاف زیادہ تر مظالم ہمیشہ منظم گروہوں کی طرف سے کیے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں ہندو راشٹر (قوم) بنانے کی کوششوں سے آئینی و قانونی اخلاقیات کو تباہ کیا جا رہا ہے۔
واشنگٹن ڈی سی میں قائم مسیحی وکالت کی تنظیم جوبلی مہم میں حکومتی تعلقات اور خصوصی پروجیکٹس کوآرڈینیٹر Sydney Kochanنے کہا کہ مودی حکومت کی امتیازی پالیسیوں نے بھارت بھر میںعیسائی خواتین کے خلاف تشدد اور امتیازی سلوک کی حوصلہ افزائی کی ہے۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button