بھارت

”دی کشمیر فائلز“ کا مقصد پورے بھارت میں مسلم مخالف جذبات کو ہوا دینا ہے، رپورٹ

 

نئی دہلی، 19 مارچ (کے ایم ایس)بھارتی فلم ”دی کشمیر فائلز“ جھوٹ اور پروپیگنڈے کی ایک پرفریب کہانی ہے جس کا مقصد پورے بھارت میں مسلم مخالف جذبات کو ہوا دینا ہے۔
کشمیرمیڈیا سروس کی طرف سے آج جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ وویک اگنی ہوتری نے اپنی فلم دی کشمیر فائلز کے لیے کشمیری پنڈتوں کے خلاف تشدد کے بارے میں مبالغہ آمیز دعوے کیے ہیں جو کشمیریوں کی طرف سے جموں و کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کے خلاف اپنی جدوجہد کو تیز کرنے کے بعد 1989 میں اپنے گھروں سے فرار ہو گئے تھے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ یہ فلم بڑھتے ہوئے مذہبی پولرائزیشن کا ایک اور ثبوت ہے جس کو مودی نے اقتدار میں آنے کے بعد فروغ دیا ہے۔مذکورہ فلم کو بی جے پی کی حکومت والی تمام ریاستوں میں ٹیکس فری قرار دیا گیا ہے۔ یہ فلم مسلمانوں کے خلاف تعصب کو فروغ دینے کے لیے بی جے پی ، آر ایس ایس کا جدید ترین ہتھیار ہے جبکہ یہ بات بھی بڑے پیمانے پر کہی جا رہی ہے کہ اس فلم کو بی جے پی حکومت کی سرپرستی اور حمایت حاصل ہے۔ نہ صرف مودی بلکہ ان کے کئی اہم وزراءنے فلم کی تعریف کی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کشمیر فائلز بھارت بھر میں مسلم مخالف نفرت کے موجودہ ماحول میں اضافہ کر رہی ہے کیونکہ فلم کی نمائش کے بعد سینما ہالوں کے اندر اور باہر مسلمانوں کی نسل کشی کا مطالبہ معمول بن گیا ہے۔رپورٹ میں نشاندہی کی گئی کہ بہت سے بھارتی ناقدین نے تسلیم کیا ہے کہ دی کشمیر فائلز ایک پروپیگنڈا فلم ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فلم کے ہدایت کار اپنے ہندو دائیں بازو کے جھکاو¿ کے لیے مشہور ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مودی کے دور میں مسلم شخصیات کو برے طریقے سے پیش کرنے والی فلموں میں اضافہ ہوا ہے۔ کے ایم ایس رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ بھارتی فلم نگری بالی ووڈ ایسی فلمیں بنانے کے لیے بدنام ہے جن میں مسلمانوںکو مجرم بنا کر پیش کیا جاتا ہے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button