مقبوضہ جموں و کشمیر

مودی حکومت مقبوضہ جموںوکشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے پر تلی ہوئی ہے، کل جماعتی حریت کانفرنس

سرکاری ملازمین کی برطرفی کی شدید مذمت
سری نگر02 اپریل (کے ایم ایس)بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طور پر نظر بند نائب چیئرمین غلام احمد گلزار نے افسوس کا اظہار کیا ہے کہ نریندر مودی کی زیر قیادت فسطائی بھارتی حکومت علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے پر تلی ہوئی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق غلام احمد گلزار نے سینٹرل جیل سری نگر سے ایک پیغام میں مقبوضہ علاقے میں بھارتی ریاستی دہشت گردی میں تیزی پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت” آر ایس ایس” کے ہندوتوا ایجنڈے کو آگے بڑھا رہی ہے تاکہ مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل اور علاقے کی مسلم شناخت کو ختم کیا جاسکے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما نے کشمیریوں پر زور دیا کہ وہ مذموم بھارتی عزائم کو ناکام بنانے کے لیے اپنی صفوں میں اتحاد و اتفاق کو مزید مضبوط بنائیں۔
نیشنل کانفرنس کے رہنماؤں محمد اکبر لون اور حسنین مسعودی نے سری نگر میں جاری ایک مشترکہ بیان میں انتظامیہ کی طرف سے پانچ سرکاری ملازمین کو برطرف کرنے کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ ملازمین کی کسی نہ کسی بہانے برطرفی مقامی انتظامیہ میں کشمیریوں کی موجودگی کو ختم کرنے کے بڑے منصوبے کا حصہ ہے۔
سماجی، مذہبی اور تعلیمی تنظیموں کے اتحاد ”متحدہ مجلس علماء جموں و کشمیر”نے آج سرینگر میں ایک بیان میں رمضان المبارک کی آمد پر پوری امت مسلمہ کو مبارکباد دی۔ مجلس نے اپنے نظر بند سربراہ میر واعظ عمر فاروق کی رہائی کا مطالبہ کیا تاکہ وہ اپنی مذہبی اور سیاسی سرگرمیاں انجام دے سکیں۔ میرواعظ مودی حکومت کی طرف سے 5 اگست 2019 کو مقبوضہ جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت منسوخی کیے جانے کے بعد سے مسلسل گھر میں نظربند ہیں ۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما آغا سید حسن الموسی الصفوی نے بھی مسلمانوں کوماہ مقدس کی مبارکباد دی ہے۔
ادھر مقبوضہ کشمیر کی ہائیکورٹ نے تین افراد ریاض احمد بٹ، عاقب اشرف میر اور مشتاق احمد گنائی کی کالے قانون ”پبلک سیفٹی ایکٹ” کے تحت غیر قانونی نظربندی کالعدم قرار دیتے ہوئے انتظامیہ کو انہیں فوری طور پر رہا کرنے کے احکامات دیے۔
بھارت میں انتہا پسند ہندو تنظیم” بجرنگ دل” کے غنڈوں نے ریاست کرناٹک کے ضلع شیو موگا میں توصیف نام کے ایک مسلمان شخص کو حلال گوشت فروخت کرنے پر تشدد کا نشانہ بنایا۔ بجرنگ دل کے کارکنوں کے خلاف اسی ضلع میں ایک مسلمان ہوٹل والے کو حلال گوشت پیش نہ کرنے پر دھمکیاں دینے اور بدسلوکی کا نشانہ بنانے پر مقدمہ درج درج کر لیا گیا۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button