مقبوضہ جموں و کشمیر

مقبوضہ جموں وکشمیر: کورونا وائرس کے باعث 16فیصد نوجوان ذہنی تناﺅ کا شکار ہو گئے

سرینگر 14 اپریل (کے ایم ایس) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ کورونا وائرس وبائی مرض نے وادی میں بہت سے کشمیریوں کو ذہنی صحت کے بگڑتے مسائل کی گرفت میں چھوڑ دیا ہے اور 16 فیصد نوجوان ذہنی تناﺅسے لڑ رہے ہیں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق جی ایم سی سرینگر کے شعبہ کمیونٹی میڈیسن سے تعلق رکھنے والے چار ڈاکٹروں آصف جیلانی، صابرہ عالیہ ، رقیہ اور ایس ایم سلیم خان کی مرتب کردہ یہ رپورٹ کورونا وبا کے دوران وادی کشمیر میں سکول جانے والے لڑکوں میں ڈپریشن اور بے چینی کے پھیلاو¿ پر مبنی ہے۔تحقیق کے مطابق کشمیر میں نوعمروں میں ڈپریشن کا مجموعی پھیلاو¿ 16 فیصد ریکارڈ کیا گیا اور اس کا تعلق کوویڈ انفیکشن کی ماضی کی تاریخ سے تھا۔
نوعمر لڑکوں میں پھیلاو¿ 14.5 فیصد جبکہ لڑکیوں میں 18 فیصد تک ہے۔ تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ کشمیر میں 20 فیصد نوجوان بے چینی سے لڑ رہے ہیں.تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ بے چینی اور ڈپریشن نوعمروں میں صحت عامہ کے بڑے مسائل ہیں۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ رپورٹ میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ وبائی بیماری کے آغاز سے قبل یہ نوجوان اوسطاً دو گھنٹے انٹرنیٹ پر گزارتے تھے، تاہم وبائی مرض کے بعد اس میں 4 گھنٹوں کا نمایاں اضافہ ہوا تھا۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button