سمینار

مسلمانوں کے قتل عام پر بھارت کے خلاف جنگی جرائم کا مقدمہ چلایا جائے، نفیس ذکریا

screenshot seminarاسلام آباد 21 ستمبر (کے ایم ایس) ایک ویبینار میں مقررین نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور ان کے ساتھیوں کے خلاف 2002 میں گجرات کے مسلمانوں کی نسل کشی اور بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ہزاروں کشمیریوں کے قتل کا مقدمہ چلانے کا مطالبہ کیا ہے۔

ہندوتوا اور بھارت، جنوبی ایشیامیں امن کے لیے خطرہ“ کے عنوان سے ویبنار کا انعقاد آج منائے جانے والے عالمی یوم امن کی مناسبت سے کیا گیاتھا۔ویبنار میں مقررین کے طور پر شرکت کرنے والوں میں سابق سفیر ڈاکٹر محمد نفیس زکریا، انسٹی ٹیوٹ آف کنٹمپریری اسلامک تھاٹ کینیڈا کے ڈائریکٹر اور  ایڈیٹر کریسنٹ انٹرنیشنل ڈاکٹر ظفر بنگش، ریحانہ علی ایڈووکیٹ، جنرل سیکرٹری تحریک کشمیریوکے، یاسر رحمان اینکر پی ٹی وی، محمد شہزاد خان صدر پاکستان یوتھ کونسل، عبدالحمید لون وائس چیئرمین فرینڈز آف کشمیر انٹرنیشنل اور ہارون عباس شامل تھے۔ڈاکٹر محمدنفیس زکریا نے ویبنار میں شرکت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت 1947 سے منظم طریقے سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں آبادیاتی تبدیلی لا رہا ہے، تقریباً 5 لاکھ افراد کا قتل عام کیا گیا جبکہ 10 لاکھ سے زائد کو پاکستان اور آزاد کشمیر میں ہجرت کرنے پر مجبور کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے 1947 میں جموں میں آبادیاتی تبدیلی لائی اور اب وہ وادی کشمیر میں اسے دہرانے کے لیے متعدد اقدامات کر رہا ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ بھارت غیر کشمیریوں کو عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ جموں و کشمیر میں بسانے کے لیے لا رہا ہے جو عالمی قوانین ایک سنگین خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ کے تسلیم شدہ متنازعہ علاقے کی آبادی کے تناسب سے کھلواڑ کرنے پر بھارتی حکمرانوں کے خلاف مقدمہ چلانے کا مطالبہ کیا۔

ڈاکٹر ظفر بنگش نے کہا کہ مغرب میں دو نسل پرستانہ نظریوںنازی ازم اور صیہونیت کو فروغ دیا گیا، نازی ازم کو جرمنی میں شکست ہوئی جبکہ صیہونیت نے اسرائیل کے نام سے ایک ریاستی قوت حاصل کر لی ۔ انہوںنے کہا کہ بھارت کو اس وقت ہندوتوا نظریے نے اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ جب نسل پرستانہ نظریہ کسی ریاست میں اقتدار پر قابض ہو جاتا ہے تو یہ پوری دنیا کے امن کے لیے خطرہ بن جاتا ہے۔دیگر مقررین نے نریندر مودی اور ان کے حامیوں کے خلاف بھارت اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں مسلمانوں کے خلاف جنگی جرائم کرنے پر مقدمات چلانے کا مطالبہ کیا۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button