بھارت

ٹویٹر پر 55فیصد سے زائد مسلم مخالف مواد بھارت سے آتا ہے، تحقیق

اسلام آباد :ایک تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹویٹر پر 55 فیصد سے زیادہ مسلم مخالف مواد بھارت سے آتا ہے۔
آسٹریلیا میں قائم اسلامک کونسل آف وکٹوریہ (آئی سی وی ) کی ایک تحقیق کے مطابق تقریباً 86 فیصد مسلم مخالف سوشل میڈیا پیغامات امریکہ، برطانیہ اور بھارت میں تخلیق ہوتے ہیں۔ تحقیق نے نشاندہی کی کہ 28 اگست 2019 اور 27 اگست 2021 کے درمیان ٹوئٹر پر کم از کم 3,759,180 اسلامو فوبک ٹویٹس ہوئیں۔
تحقیقی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت کی حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) مسلم مخالف نفرت پھیلانے اور بڑھانے کے لیے ذمہ دار ہے اور اس نے مسلمانوں کے خلاف نفرت کو معمول بنایا ہے جبکہ 55.12 فیصد مسلم مخالف ٹویٹس اس وقت بھارت میں تخلیق ہوتی ہے۔
آئی سی وی کے محققین کے مطابق28 اگست 2019 اور 27 اگست 2021 کے درمیان سب سے زیادہ اسلامو فوبک ٹویٹس 871,379 بھارت میں کی گئیں، امریکہ میں289,248 جبکہ برطانیہ میں 196,376میں کی گئیں۔
تحقیق میں کہا گیا کہ ٹویٹر مسلم مخالف مواد کو ہٹانے میں نمایاں طور پر ناکام ہو رہا ہے اور یہ بات انتہائی حیران کن ہے کہ ٹویٹر نفرت آمیزپوسٹس کی خود جانچ نہیں کرتا بلکہ رپورٹ درج ہونے کے بعد کوئی کارروائی کرتا ہے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button