تین ماہ سے زائد عرصے سے ہڑتال کرنے والے ڈیلی ویجرز کا استحصال بند کیا جائے: نیشنل کانفرنس
جموں26ستمبر(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس نے یومیہ اجرت پر کام کرنے والے افرادکے سلگتے ہوئے مسئلے پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے جو گزشتہ تین ماہ سے زائد عرصے سے ہڑتال پر ہیں اور کئی سال سے اپنے حقوق کے حصول کے لیے کوشاں ہیں۔
نیشنل کانفرنس کے جموں کے صدر رتن لال گپتا نے جموں میں جاری ایک بیان میں کہا کہ مودی حکومت نے یومیہ اجرت پر کام کرنے والے طبقے کو یقین دلانے کے باوجود انہیں سالہاسال کے مصائب سے چھٹکارہ دلانے کے لئے کچھ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی مستقلی کے اہم مسئلے کو فوری طور پر حل کیا جائے۔انہوں نے کہاکہ معاشرے کے اس بے بس طبقے کو مہینوں تک ماہانہ معاوضہ نہیں دیا جا رہا ہے۔ اس طرح محنت کشوںاور ان کے غریب خاندانوں کو حالات کے رحم و کرم پر چھوڑ دیاگیاہے کیونکہ موجودہ ریکارڈ توڑ مہنگائی میں بغیر تنخواہ اور مراعات کے روزی روٹی چلانا نا ممکن ہے۔رتن لال نے کہاکہ بروقت تنخواہ سے انکار کرنا اور انہیں مستقل کرنے کے معاملے پر اندھیرے میں رکھنا سراسر ناانصافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے یقین دہانی کرائی تھی کہ وہ یومیہ اجرت پر کام کرنے والوں کوترجیحی بنیادوں پر مستقل کرے گی لیکن دیگر تمام وعدوں کی طرح یہ بھی ایک جھوٹ ثابت ہوا۔