بھارت
ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار، بھارتی سپریم کورٹ نے چھ کشمیریوں کیخلاف دوبارہ مقدمہ چلانے کا حکم دیدیا
نئی دہلی:بھارتی سپریم کورٹ نے ایک جھوٹے مقدمے میں ہائیکورٹ کی طرف سے بری کیے گئے چھ کشمیریوں کے خلاف دوبارہ مقدمہ چلانے کے احکامات جاری کیے ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ان چھ افراد پر بانیہال میں بھارتی پیرا ملٹری سینٹرل ریزو پولیس فورس (سی آر پی ایف ) کے ایک قافلے پر مارچ 2019 میں خودکش حملہ کرنے کا الزام ہے۔ ان افراد میں امین، عمر شفیع، عاقب شفیع شاہ ، وسیم احمد ڈار، ہلال احمد منٹو اور شاہد احمد وانی شامل ہیں۔
جسٹس ایم ایم سندریش اور ایس وی این بھٹی پر بھارتی سپریم کورٹ کے دو رکنی بنچ نے مقبوضہ جموں وکشمیر ہائیکورٹ کے اپریل 2021 کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے ان لوگوں کے خلاف دوبارہ مقدمے چلانے کا حکم جاری کیا۔یاد رہے کہ بھارتیہ عدلیہ بشمول سپریم کورٹ اپنے فیصلوںمیں آزاد نہیں بلکہ مودی حکومت کے تابع فرمان ہے۔